Maktaba Wahhabi

245 - 260
کن عذاب ہوگا۔ ﴿ وَ اِذَا عَلِمَ مِنْ اٰیٰتِنَا شَیْئَا نِ اتَّخَذَہَا ہُزُوًا ط اُولٰٓئِکَ لَہُمْ عَذَابٌ مُّہِیْنٌ ، ﴾ (9:45) ’’اور جب اسے ہماری کوئی آیت معلوم ہوتی ہے تو اس کا مذاق اڑاتاہے ایسے لوگوں کے لئے رسوا کن عذاب ہے۔‘‘(سورہ الجاثیہ،آیت نمبر9) مسئلہ 326: قرآنی آیات کا مذاق اڑانے والوں کا دنیا اور آخرت میں بدترین انجام ہوگا۔ ﴿ ثُمَّ کَانَ عَاقِبَۃَ الَّذِیْنَ اَسَآئُ وا السُّوْٓآٰی اَنْ کَذَّبُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَ کَانُوْا بِہَا یَسْتَہْزِئُ وْنَ ،﴾ (10:30) ’’پھر جن لوگوں نے برائیاں کیں آخر کا ر ان کا انجام بھی برا ہوگا(انہوں نے برائی یہ کی کہ)اللہ کی آیات کو جھٹلایااور ان کا مذاق اڑایا۔‘‘(سورہ الروم،آیت نمبر10) ﴿ وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِیْ لَہْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِغَیْرِ عِلْمٍ ق وَّ یَتَّخِذَہَا ہُزُوًا ط اُولٰٓئِکَ لَہُمْ عَذَابٌ مُّہِیْنٌ ،﴾(6:31) ’’اور لوگوں میں سے کوئی ایسا بھی ہے جو بے ہودہ باتیں خریدتا ہے تاکہ لوگوں کو بغیر علم کے گمراہ کرے اور اللہ کی آیات کا مذاق اڑائے ایسے لوگوں کے لئے رسوا کن عذاب ہے۔‘‘ (سورہ لقمان ، آیت نمبر6) مسئلہ 327: عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں قرآن مجید کا مذاق اڑانے والے مرتد شخص کا عبرتناک انجام عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّہٗ قَالَ کَانَ رَجُلٌ نَصْرَانِیًّا فَاَسْلَمَ وَقَرَئَ الْبَقَرَۃَ وَآلَ عِمْرَانَ فَکَانَ یَکْتُبُ لِلنَّبِیِّا فَعَادَ نَصْرَانِیًّا ، فَکَانَ یَقُوْلُ : مَایَدْرِیْ مُحَمَّدٌ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِلاَّ مَاکَتَبْتُ لَہٗ ‘ فَاَماَتَہُ اللّٰہُ فَدَفَنُوْہُ فَاصْبَحَ وَقَدْ لَفَظَتْہُ الْأَرْضُ فَقَالُوْا : ھٰذَا فِعْلُ مُحَمَّدٍ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَاَصْحَابِہٖ ‘ نَبَشُوْا عَنْ
Flag Counter