Maktaba Wahhabi

195 - 241
تمام مسلمان مؤرخین نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے دور خلافت کے دوسرے نصف30ھ سے 35ھ تک میں پیش آنے والے حالات و واقعات کو ’’فتنوں‘‘ کا عنوان دیا اور بتایا ہے کہ یہی فتنے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی شہادت کا باعث بنے۔[1] خود خلیفۂ ثانی حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی شہادت بھی فتنوں ہی کا پیش خیمہ تھی۔ اس کے بھیانک نتائج بعد ازاں خلافت عثمانی کے خوفناک فتنوں کی صورت میں سامنے آئے۔ خلیفۂ ثانی کی ذات با برکات ان فتنوں کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ تھی۔ یہ بند ٹوٹا تو فتنوں کا سیلاب امڈتا چلا آیا۔ ذیل میں ان اسباب کا تفصیلی جائزہ لیا جاتا ہے جن کے نتیجے میں شہادت عثمان رضی اللہ عنہ کا جانکاہ سانحہ پیش آیا تھا۔
Flag Counter