Maktaba Wahhabi

135 - 346
کرلیں یا امام و حاکم اور امیر المسلمین کے ہاں مقبول گواہی والے دو عادل مسلمان گواہ چاند کو دیکھ لیں۔(یعنی ۲۹ ویں روزے کی مغرب کو ۲۹ روزے مکمل ہوجائیں گے اور لوگ عید کردیں۔)تو یہ تشریح اسلامی کس قدر عظیم(اور فطری)ہے۔ اور کس قدر یہ اپنے اندر آرام و راحت رکھنے والی حکمت و دانائی کے لیے واضح اور روشن ہے۔ فائدہ:… بالعموم باقی تمام قمری مہینوں کے آغاز کے اثبات میں دو عادل گواہوں کی گواہی والے الفاظ سے شہادت قبول کی جاتی ہے، سوائے رمضان المبارک کے۔ اس کے لیے ایک آدمی کی گواہی بھی قبول کرلی جاتی ہے۔ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم جتنی شعبان کے مہینے میں(اس کے دنوں کی گنتی اور چاند کے نکلنے وغیرہ میں احتیاط فرمایا کرتے تھے اتنی احتیاط باقی مہینوں میں نہیں کرتے تھے۔ جیسا کہ جناب ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، رمضان المبارک کے لیے شعبان کے چاند کو شمار کیا کرتے تھے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((أُحْصُوْا ھِلَالَ شَعْبَانَ لِرَمَضَانَ۔))… ’’ رمضان کے لیے شعبان کے چاند کو شمار کرو۔ ‘‘[1] اور نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے
Flag Counter