Maktaba Wahhabi

181 - 346
روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ لیکن کلی کرتے یا ناک میں پانی چڑھاتے وقت اگر ان میں مبالغہ سے کام لے لیا اور پانی اس کے پیٹ میں چلا گیا اور اس کو اس عمل کی کراہت و ناپسندیدگی کا بھی علم ہو اور اسے اپنا روزہ بھی یاد ہو تو اس نے اپنا روزہ توڑلیا۔ اس لیے کہ حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی روزہ دار کے لیے کلی کرنے اور ناک میں پانی چڑھانے کی مبالغت سے ممانعت مذکور ہے۔ (۷) سحری کے وقت کھانے جانے والے طعام سے دانتوں کے درمیان باقی رہ جانے والے تھوڑے سے اثرات و ذرات کا بغیر ارادہ کے نگل لینا۔ یا روزے دار کا امتیاز کرنے میں اور منہ سے نکال پھینکنے میں عاجز اجانے کے وقت ان بقیہ جات کا نگل لینا۔ (۸) جب آدمی پر غالب آجائے تو قے کردینا(جان بوجھ کر نہ ہو)جیسا کہ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ ذَرَعَہُ الْقَيْئُ فَلَیْسَ عَلَیْہِ قَضَائٌ، وَمَنِ اسْتَقَائَ عَمْدًا فَلْیَقْضِ۔)) ’’ جس شخص پر قے کا غلبہ ہوجائے(منہ تک پہنچ کر قے آنے کو ہوجائے)تو اس پر کوئی قضاء(کسی روزہ کی)نہیں ہے، اور جو
Flag Counter