Maktaba Wahhabi

229 - 346
کھانا چکھنے کی ضرورت اور مجبوری کی مثالوں میں سے ایک تو یہ ہے کہ: عورت کا کھانے میں نمک کی مقدار جاننے کے لیے ارادۃً اُسے چکھنا تاکہ چکھنے کے بعد نمک کی کمی بیشی کو معلوم کیا جاسکے۔ اور اسی طرح ماں کا اپنے روزے دار بچے کو کھانا چکھانا، بشرطیکہ اُس کے لیے ایسا کرنا ضروری ہو۔ لیکن(یہاں ایک او ر بات بھی یاد رکھیں کہ)دودھ، دہی یا شہد وغیرہ کو چکھنے کی ضروری نہیں ہوتی تاکہ خریدتے وقت اُس کا اچھا اور خراب ہونا معلوم کیا جاسکے۔ ایسی چیزوں کا اُن سے تعلق ہے کہ جنہیں روزے میں مکروہ شمار کیا گیا ہے۔ [1] ج:بوسہ لے، دے لینا:۔ اور یہ اس وقت مکروہ(ناپسندیدہ)ہے کہ اگر آدمی روزے کو انزال یاجماع کے ذریعے اپنے نفس پر ضبط نہ رہ سکے۔ اور اگر اُسے اپنے نفس پر مکمل ضبط، کنٹرول ہو کہ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آئے، گا تو پھر اُس کے لیے مکروہ نہیں ہوگا۔ اور اسی طرح کا حکم ہم بستری اور مباشرت کے تمام اسباب و ذرائع کے بارے میں ہے: جیسے کہ بیوی کو چھونا اور معانقہ وغیرہ کرنا۔ جیسا کہ اُمّ المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں:
Flag Counter