Maktaba Wahhabi

307 - 346
کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔ ‘‘ [1] تو شب قدر کے مرکز اور اس کی تلاش میں زیادہ اُمید آور اوقات کو بیان کرنے میں یہ حدیث شریف نہایت عمدہ ہے۔ اور لیلۃ القدر کی تلاش والے موضوع کو بیان کرنے والی صحیح احادیث کچھ اور بھی ہیں۔ علماء کرام نے اپنے چالیس اقوال سے بھی زیادہ کے ذریعے اس بات کو ممکن بنادیا ہے کہ ان صحیح احادیث سے استنباط کرتے ہوئے وہ اس رات کے مرکز اور بالضبط تاریخ کی تعیین کرسکیں۔ یہاں ان کے اقوال کی روشنی میں مفصل بحث کی گنجائش نہیں ہے۔ لیکن میں ان علمائِ عظام کے کلام میں سے اُن اقوال کو ذکر کرنے پر اعتماد کروں گا کہ جو اُن کے نزدیک اس ضمن میں راجح ہیں۔ ا:امیر المؤمنین فی الحدیث امام ابوعبداللہ محمد بن اسماعیل البخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح، کتاب فضائل لیلۃ القدر میں ایک باب کا عنوان یوں قائم کیا ہے: ((بَابُ تَحَرِّی لَیْلَۃِ الْقَدْرِ فِی الْوِتْرِ مِنَ الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ۔))… ’’ شب قدر کو رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی وتر(طاق)راتوں میں تلاش کرنے کا باب۔ ‘‘ اور اس پر شرح کرتے ہوئے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اس باب کے عنوان میں شب
Flag Counter