Maktaba Wahhabi

341 - 346
چنانچہ جو کچھ اوپر ذکر ہوا اُس سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ شب قدر کی جستجو کرکے اس کا قیام کرنے والے لوگ تین مراتب کے ہوتے ہیں: (۱) ایک وہ آدمی کہ جو شب قدر میں اس کا علم رکھے بغیر قیام کرنے والا ہوتا ہے۔ تو اس کے لیے بہت بڑا اجر عطا ہوتا ہے۔ (۲) دوسرا وہ شخص کہ جس کو بغیر کسی کشف و انکشاف اور خوارق عادت کے(کسی علامت کی وجہ سے)اس رات کا علم ہوگیا اور اس نے اس رات کا مکمل قیام کیا۔ چنانچہ ایسے اللہ کے بندے کو اس کے عام گناہوں کی بخشش والے وعدہ کا اجر و انعام حاصل ہوتا ہے۔ (۳) تیسرا وہ اللہ کا بندہ کہ جس نے اس رات کا قیام اللہ سے اجر والے وعدہ کی تصدیق اور اس پر ایمان و احتساب کی بنا پر کیا، اور اس نے اس رات کی تلاش و جستجو میں کوشش بھی کی، اور اس رات کو جان بھی گیا، اور پھر شب قدر اُس پر منکشف بھی ہوگئی تو ایسے شخص کو نہایت ہی زیادہ اجر و ثواب بھی ملے گا اور وعدہ شدہ معین ثواب بھی اُس کو حاصل ہوگا۔ چنانچہ اُس کے تمام گناہ بھی معاف کردیے جاتے ہیں، اور اس رات کی رُؤیت والی کرامت جاگتے ہوئے اور خوابیدہ حالت میں بھی اس کے لیے مختص کردی جاتی ہے۔ اور یہ اللہ کا فضل ہے جسے وہ چاہے عطا کردیتا ہے۔
Flag Counter