Maktaba Wahhabi

85 - 112
جواب :۔ اگر آیت مبارکہ پر غور کرتے ہیں تو سورۃ حشر کی آیت 9میں مال فئی کے ساتھ ساتھ ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا بھی ذکر ہے جو مہاجرین تھے اور ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا بھی جوکہ انصار تھے بدنیت مصنف نے دھوکہ سے کام لیا مصنف جو اعتراض صحیح بخاری کی حدیث پر کررہا ہے کہ ’’وَالَّذِیْنَ تَبَوَّؤُوا الدَّارَ۔۔۔۔ آیت مال فئی کے ساتھ معطوف ہے ،اسی آیت میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ’’وَیُؤْثِرُونَ عَلَی أَنفُسِہِمْ۔۔۔۔الایۃ ( الحشر59؍9)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور مہاجرین کو اپنی ذات پر ترجیح دیتے ہیں خواہ وہ خود فاقہ سے ہوں۔ سابقہ آیت مال فئی پر روشنی ڈالتی ہے اور آیت نمبر 9میں مال فئی کے ساتھ ان صحابہ کا ذکر بھی ہے جنہوں نے اپنے مہاجرین بھائیوں کو اپنے اوپر ترجیح دی۔۔۔۔۔۔لہٰذا آیت مبارکہ ہی اس واقعہ کی طرف اشارہ کرتی ہے اگر حدیث مبارکہ نے اس واقعہ کی طرف اشارہ کردیا تو کونسا ستم کردیا بلکہ صحیح بخاری کی حدیث نے مزید اس آیت کا پس منظر واضح کردیا۔یہ پس منظر صحیح بخاری کی حدیث میں کچھ اسطرح ہے کہ :ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : ’’ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں بہت بھوکا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کے ہاں سے پتہ کرایا لیکن وہاں کچھ نہ ملا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے فرمایا کوئی ہے جو اس شخص کی مہمانی کرے۔ اللہ اس پر رحم کرے ایک انصاری نے کہا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں اس کی مہمانی کرونگا۔ اور یہ اس شخص کواپنے گھر لے گیا اور اپنی بیوی سے کہا یہ شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ( بھیجا ہوا) مہمان ہے لہٰذا جو چیز بھی ہو اسے کھلاؤ۔ وہ کہنے لگیں اللہ کی قسم میرے پاس تو بمشکل بچوں کا کھانا ہے اس انصاری صحابی رضی اللہ عنہ نے کہا اچھا یوں کرو بچے جب کھانامانگنے لگے تو انہیں سلادو اور جب ہم دونوں کھانا کھانے لگے تو چراغ گل کردینا۔ اسی طرح ہم دونوں آج رات کچھ نہ کھائیں گے (اور مہمان کھالے گا) چناچہ انہوں نے ایسے ہی کیا۔ صبح جب وہ صحابی رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فلاں مرداور فلاں عور ت پر اللہ تعالیٰ بہت خوش ہوا۔ (صحیح بخاری کتاب التفسیر سورۃ الحشر باب 6 رقم الحدیث 4889) غور فرمائیں کیا یہ حدیث قرآن کریم کے خلاف ہے نہیں بلکہ قرآن کریم کی آیت کی تشریح ووضاحت
Flag Counter