Maktaba Wahhabi

131 - 191
گئے اور ہمیں واضح(دین)پر چھوڑ کر گئے۔انہوں نے جن باتوں کا ہمیں حکم دیا،اُن میں سے(ایک بات)یہ تھی،کہ لوگوں کے متعلق حجت پوری کریں۔[1]ہم کو اسلام کی طرف دعوت دیتے ہیں۔جس نے اسلام قبول کرنے کے متعلق ہماری دعوت قبول کر لی،تو وہ ہماری مانند ہے۔جس نے ہماری دعوت کو قبول نہ کیا،(تو)ہم اس پر جزیہ پیش کریں گے۔(یعنی وہ جزیہ دیں)اور ہم اُس کی حفاظت کریں گے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بلاشبہ ہمیں آگاہ فرما دیا،کہ ہم تمہیں(یعنی تمہارے ملک کو)فتح کریں گے۔انہوں نے ہمیں تمہارے بارے میں(حسن سلوک کی)وصیت فرمائی۔اگر تم نے ہماری دعوت کو قبول کر لیا،تو تمہارے بارے میں ہماری ذمہ داری دوچند ہو جائے گی۔ ’’وَ مِمَّا عَہِدَ إِلَیْنَا أَمِیْرُنَا:’’اِسْتَوْصُوْا بِالْقِبْطِیَّیْنِ خَیْرًا فَإِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلى اللّٰه عليه وسلم أَوْصَانَا بِالْقِبْطِیِّیْنَ خَیْرًا،لِأَنَّ لَہُمْ رَحِمًا وَ ذِمَّۃً۔‘‘ ہمارے امیر نے جن باتوں کی ہمیں شدید تاکید کی،اُن میں سے(ایک بات یہ)تھی: [’’قبطیوں(یعنی مصر کے لوگوں)کے ساتھ خیر(کا معاملہ)کرنے کے متعلق میر وصیت کو لے لیجیے(یعنی اس پر عمل کیجیے)،کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں قبطیوں کے ساتھ اچھا معاملہ کرنے/ حسن سلوک کی تلقین فرمائی،کیونکہ اُن کے ساتھ قرابت داری اور اُن کی(ہم پر)ذمہ داری ہے۔‘‘] انہوں نے جواب میں کہا:
Flag Counter