Maktaba Wahhabi

93 - 191
کو)ہر چیز سے پہلے اس سے ڈرایا دھمکایا،جو انہوں نے کہی تھی اور جس کے وہ درپے ہوئے تھے۔‘‘] ii:سید قطب تحریر کرتے ہیں: ’’وَ رَاٰی مُوْسٰی علیہ السلام قَبْلَ الدُّخُوْلِ فِيْ الْمُبَارَاۃِ أَنْ یَبْذُلَ لَہُمُ النَّصِیْحَۃَ،وَ أَنْ یُحَذِّرَہُمْ عَاقِبَۃَ الْکَذِبِ وَ الْاِفْتِرَآئِ عَلَی اللّٰہِ،لَعَلَّہُمْ یَتُوْبُوْنَ إِلَی الْہُدٰی،وَ یَدَعُوْنَ التَّہَدِّیْ بِالسِّحْرِ،وَ السِّحْرُ اِفْتِرَآئٌ۔‘‘ [’’موسیٰ علیہ السلام نے مقابلے میں اترنے سے پہلے یہ مناسب سمجھا،کہ انہیں نصیحت کریں اور انہیں اللہ تعالیٰ پر جھوٹ اور بہتان باندھنے کے انجام سے ڈرائیں،شاید کہ وہ ہدایت کی طرف پلٹ آئیں اور جادو کے ساتھ چیلنج کرنا چھوڑ دیں اور جادو تو بہتان ہے۔‘‘] iii:مفتی محمد شفیع رقم طراز ہیں: ’’جادو کا مقابلہ کرنے سے پہلے حضرت موسیٰ علیہ السلام نے جادوگروں کو ہمدردانہ نصیحت آمیز چند کلمات کہہ کر اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرایا۔وہ الفاظ یہ تھے: ﴿وَیْلَکُمْ لَا تَفْتَرُوْا عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا فَیُسْحِتَکُمْ بِعَذَابٍ وَ قَدْ خَابَ مَنِ افْتَرٰی﴾[1] ’’تمہاری بربادی ہو،اللہ تعالیٰ پر جھوٹ نہ باندھنا۔یقینا ناکام ہوا،جس نے جھوٹ باندھا۔ پانچ دیگر فوائد:
Flag Counter