Maktaba Wahhabi

59 - 91
سبحان اللہ!میں آذان کی آواز سنوں اور مسجدنہ جاؤں۔میراہاتھ پکڑواور مجھے مسجدلے چلو،چنانچہ انہیں دوآدمیوں کے سہارے مسجد لے جایاگیا،آپ مسجدجاکر جماعت میں شامل ہوئے،امام کے ساتھ ابھی ایک رکعت اداکی تھی کہ حالتِ سجدہ ہی میں ان کی روح پروازکرگئی۔اللہ اکبر!آپ کا انتقال حالتِ سجدہ میں ہوا۔ عطاء بن السائب فرماتے ہیں کہ ہم عبدالرحمن السلمی کی بیماری کے دوران مسجدمیں عیادت کے لیے آئے۔آپ سخت تکلیف سے دوچارتھے،نزع کاعالم طاری تھااورروح قبض ہوناہی چاہتی تھی،ہم نے ان کی یہ حالت دیکھ کر ازراہ ِشفقت ان سے کہاکہ آپ گھر چل کر بستر پر لیٹتے توکچھ آرام مل جاتا۔انہوں نے اسی حالت میں انتہائی تکلیف برداشت کرتے ہوئے فرمایا:مجھ سے فلاں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے: ((لَا یَزَا لُ أ حَدُ کُم فِی صَلَا ۃٍ مَّا دَامَ فِی مُصَلَّا ہُ یَنْتَظِرُ ا لصَّلَا ۃَ))[1] ’’ تم جب تک مسجد میں بیٹھ کرنماز کاانتظار کرتے رہو،اس وقت تک نمازکی حالت ہی میں رہتے ہو۔اس لیے میں چاہتاہوں کہ میری روح اسی حال میں قبض کی جائے کہ میں نماز کے انتظار میں مسجد میں بیٹھاہواہوں۔‘‘ معلوم ہواکہ نماز قائم کرنے والے اوراﷲ تعالیٰ کی اطاعت پرصبر کرنے والے
Flag Counter