Maktaba Wahhabi

110 - 120
’’خــذ وا عـنـي منا سکــکــم ‘‘[1] اپنے حج کے ارکان مجھ سے سیکھ لو۔ ’’من أحدث في أمرنا ھذا ما لیس منہ فھو رد ‘‘[2] جس نے ہمارے اس دین میں کوئی ایسی نئی چیز داخل کردی جواس میں نہیں تھی تووہ مردود ہوگی۔ ’’من عمل عملا لیس علیہ أمرنا فھو رد ‘‘[3] یہ اوراس قسم کی بے شمار آیات واحادیث اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ دین کے معاملے میں ایک انسان مکمل طورسے شرعی نصوص کا پابند ہے،نہ یہ کہ ہرشخص اس بات کا مجاز ہے کہ اپنے مزاج اورطبیعت سے رضائے الٰہی کے طریقے وضع کرے اورجس چیز میں اسے دین کی بھلائی نظر آئے اسے دین کی بنیادی تعلیمات وہدایات پر پرکھے بغیر فوراقبول کرلے۔یہ ایسا بنیادی اصول ہے کہ ایک انسان دین کے تئیں اپنے آپ کو جتنا بھی مخلص سمجھے اس اصول کو نظر انداز کرنے کے بعد درحقیقت دین حق سے اس کا رشتہ دن بدن کمزورہی ہوتا جائے گا اوروہ اوہام وخرافات کے ایسے دلدل میں پھنستا جائے گا جہاں سے نکلنا محال نہیں تومشکل ضرور ہوگا۔ أعاذ نا اللّٰه من الشقاء۔
Flag Counter