Maktaba Wahhabi

29 - 120
اللّٰه‘‘(میں گواہی دیتا ہوں کہ میں اللہ کا رسول ہوں)کہا،ان کے صاحب کشف مرید نے یہ کہہ کر اپنے مرشد کے قول کی تصدیق کی:’’أشہد أنک رسول اللّٰه‘‘(میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں)[1] اسی باطل تاویل کی آڑ لے کر بعد کے ادوار میں بھی لا إلہ إلااللّٰه،جنید رسول اللّٰه [2] لا إلہ إلا اللّٰه،چشتی رسول اللّٰه[3] لا إلہ إلا اللّٰه،صادق رسول اللّٰه [4] لا إلہ إلا اللّٰه،أشرف علي رسول اللّٰه،اور اللّٰهم صل علی سیدنا و مولانا أشرف علي [5] کے نعرے لگوائے گئے ہیں۔ طاعت کاملہ: اہل تصوف نے مریدوں کو ہمیشہ یہ تعلیم دی ہے کہ پیر کے سامنے سراپا عجز و بے بسی کا مظاہرہ کریں،اپنی عقل و انا سے مکمل طور سے دست بردار ہو کر اپنے آپ کو شیخ کے سپرد کر دیں،اس طور پر کہ اپنا نہ کوئی ارادہ باقی رہے نہ اختیار،اور پیر کے ہر قول و عمل کو شرعی حکم کے مترادف سمجھیں،کبھی بھی اس کی کسی گفتار یا کردار پر سوال جواب نہ کریں،حتی کے دل میں بھی کسی طرح کا وسوسہ نہ آنے دیں،اگرچہ پیر کو مبتلائے معصیت دیکھیں،اس کی طرف سے صادر ہونے والے اوامر و احکام کو بہرحال بجا لائیں،چاہے وہ شرعی اعتبار سے منکر اور حرام ہی کیوں نہ ہوں۔ اس سلسلہ کی چند تعلیمات ملاحظہ ہوں: ’’اپنے شیخ کے سامنے ویسے ہی رہو جس طرح ایک مردہ غسل دینے والے کے
Flag Counter