Maktaba Wahhabi

63 - 120
مایوس کن حالات میں اس کاسہارا بنتا ہے،اس کے سوا کوئی اور اس مقام ومرتبہ پر فائز نہیں،قرآن کی بے شمار آیات میں اس بات کی صراحت موجود ہے،چند آیتیں ملاحظہ ہوں: ﴿أَمَّن یُجِیْبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاہُ وَیَکْشِفُ السُّوء َ وَیَجْعَلُکُمْ خُلَفَاء الْأَرْضِ أَإِلَہٌ مَّعَ اللّٰهِ قَلِیْلاً مَّا تَذَکَّرُون﴾[1] (بے کس جب پکارتا ہے تو اس کی پکار کو کون سنتا اور مصیبت کودور کرتا ہے اور تمہیں زمین کا خلیفہ بناتا ہے؟کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ہے؟تم بہت کم نصیحت وعبرت حاصل کرتے ہو۔) ﴿قُلْ مَن یُنَجِّیْکُم مِّن ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ تَدْعُونَہُ تَضَرُّعاً وَخُفْیَۃً لَّئِنْ أَنجَانَا مِنْ ہَـذِہِ لَنَکُونَنَّ مِنَ الشَّاکِرِیْنَ۔قُلِ اللّٰهُ یُنَجِّیْکُم مِّنْہَا وَمِن کُلِّ کَرْبٍ ثُمَّ أَنتُمْ تُشْرِکُون﴾[2] اے نبی آپ کہیے کہ کون ہے جو تم کو خشکی اور دریا کی ظلمات سے نجات دیتا ہے تم اس کو پکارتے ہو گڑگڑا کر اور چپکے چپکے،کہ اگر اس نے ہم کوان سے نجات دے دی تو ہم ضرور شکر کرنے والوں میں سے ہوجائیں گے آپ کہہ دیجیے کہ اللہ ہی تم کوان سے نجات دیتا ہے اور ہر غم سے،تم پھر بھی شرک کرنے لگتے ہو۔ ﴿وَإِن یَمْسَسْکَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلاَ کَاشِفَ لَہُ إِلاَّ ہُو﴾[3] ’’ اور اگر تم کو اللہ کوئی تکلیف پہنچائے تو بجز اس کے اور کوئی اس کو دور کرنے والا نہیں۔‘‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا عنداللہ کیا مقام و مرتبہ تھا مگر آپ کے بارے میں بھی قرآن میں کوئی ایسی آیت نہیں ملتی جس میں تمام انسانوں کو خطاب کرکے کہا گیا ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں یا ایسے ہی وفات کے بعد تم ان کو ہزاروں کوس سے مصائب میں پکارا کرنا اور وہ تمہارے مصائب دور کردیا کریں گے،بلکہ اس کے برخلاف اللہ رب العزت قرآن میں بہ تکرار فرماتا ہے کہ میرے سوا تمہاری مصیبت کو اور کون کھول
Flag Counter