Maktaba Wahhabi

10 - 260
2: ’’قرآن مجید سیکھنے کے لئے جو شخص گھر سے نکلے اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کا راستہ آسان فرمادیتے ہیں۔‘‘ (مسلم) 3: ’’قرآن مجید پڑھنے پڑھانے والے ، اللہ والے اور اس کے چنے ہوئے بندے ہیں۔ ‘‘(ابن ماجہ) 4: ’’قرآن مجید کا علم سیکھنے والوں کے لئے زمین و آسمان کی ہر چیز حتی کہ پانی کے اندر مچھلیاں بھی دعا کرتی ہیں۔ ‘‘(ابن ماجہ) 5: ’’قرآن مجید کی بکثرت تلاوت کرنے والے لوگ قابل رشک ہیں۔ ‘‘(بخاری) 6: ’’قرآن مجید کی بکثرت تلاوت کرنے والا قیامت کے روز مقرب فرشتوں کے ساتھ کھڑاہوگا۔‘‘ (مسلم) 7: ’’قرآن مجید پڑھنے پڑھانے والوں پر اللہ تعالیٰ سکینت نازل فرماتے ہیں،فرشتے ان کی مجلس کے گرد (احتراماً) کھڑے رہتے ہیں نیز اللہ تعالیٰ ان لوگوں کا ذکر ( فخر کے طورپر) فرشتوں کے سامنے کرتے ہیں۔ ‘‘(مسلم) 8: ’’قرآن مجید کا ایک سرا اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا سرا اہل ایمان کے ہاتھ میں پس جو اسے تھامے رکھیں گے (دنیا میں) گمراہ ہوں گے نہ (آخرت میں ) ہلاک ہوں گے۔‘‘ (طبرانی) 9: ’’اپنی اولاد کو قرآن مجید کی تعلیم دلوانے والے والدین کو قیامت کے روز دو ایسے قیمتی لباس پہنائے جائیں گے جن کے مقابلے میں د نیاو مافیہا کی ساری دولت ہیچ ہوگی۔‘‘ (احمد) 01: ’’قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے کو ایک ایک حرف پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔‘‘ (ترمذی) ہم نے قرآن مجید کے ان گنت فضائل میں سے چند ایک کا یہاں تذکرہ کیا ہے۔ قارئین کرام کو فضائل قرآن کی مزید احادیث کتاب کے ابواب میں مل جائیں گی۔ ان شاء اللہ! قرآن مجید کے بے حدو حساب فضائل نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں قرآن مجید کی تلاوت ، تحفیظ، تدریس اور تعلیم کا ایسا والہانہ جذبہ پیدا کردیا تھا کہ بیشتر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اپنی زندگیاں قرآن مجید کے لئے وقف کر رکھی تھیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بچپن میں ہی دولت ایمان سے بہرہ ور ہوگئے۔ ایمان لانے کے بعد
Flag Counter