Maktaba Wahhabi

124 - 260
حکمت والا ہے۔‘‘(سورہ مائدہ ،آیت نمبر118) اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 63: قرآن مجید کو اچھی آواز سے پڑھنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ : (( مَا اَذِنَ اللّٰہُ لِشَیْئٍ مَا اَذِنَ لِنَبِیٍّ حَسَنِ الصَّوْتِ یَتَغَنّٰی بِالْقُرْآنِ ))۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اللہ تعالیٰ کسی چیز کواتنی توجہ سے نہیں سنتاجتنی توجہ سے نبی کا خوش الحانی سے قرآن مجیدپڑھنا سنتاہے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم زَیِّنُوْا الْقُرْآنَ بِاَصْوَاتِکُمْ )) ۔ رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[2] (صحیح) حضرت براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ اپنی آواز سے قرآن مجید(کی تلاوت کو) خوب صورت بناؤ۔‘‘اسے نسائی نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 64: سواری پر تلاوت کرنا جائز ہے۔ مسئلہ 65: تکلف کے بغیر قدرتی لہجے میں تلاوت کرنی چاہئے۔ مسئلہ 66: جو شخص دوران تلاوت ترجیع(آواز میں لرزش پیداکرنا)کرسکے اسے ترجیع کے ساتھ تلاوت کرنی چاہئے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مُغَفَّلٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ رَاَیْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقْرَأُ وَہُوَ عَلَی نَاقَتِۃٖ اَوْ جَمَلِہٖ وَہِیَ تَسِیْرُ بِہٖ وَہُوَ یَقْرَأُ سُوْرَۃِ الْفَتْحِ اَوْ مِنْ سُوْرَۃِ الْفَتْحِ قِرَأَۃً لَیِّنَۃً یَقْرَأُ وَہُوَ یُرَجِّعُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[3] حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی اونٹنی یا اپنے اونٹ پرسواری کے دوران سورہ الفتح یا سورہ الفتح میں سے کچھ پڑھتے ہوئے سناہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نرمی کے ساتھ قراء ت کررہے تھے اور آواز کو دہرارہے تھے۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔
Flag Counter