Maktaba Wahhabi

125 - 260
مسئلہ 67: آہستہ آہستہ یا دل میں قرآن مجیدپڑھنااونچی آواز میں قرآن پڑھنے سے بہتر ہے۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اَلْجَاہِرُ بِالْقُرْآنِ کَالْجَاہِرِ بِالصَّدَقَۃِ وَالْمُسِرُّ بِالْقُرْآنِ کَالْمُسِرِّ بِالصَّدَقَۃِ ))۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے ہوئے سناہے اونچی آواز میں قرآن مجید کی تلاوت کرنے والا ایساہے جیسے علانیہ خرچ کرنے والا اور آہستہ قرآن پڑھنے والا ایسا ہے جیسے خفیہ خرچ کرنے والا۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 68: مسجد میں بیٹھ کر قرآن مجید کی تلاوت اتنی آواز سے کرنی چاہئے جس سے دوسرے لوگوں کو خلل نہ پڑے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَلاَ اِنَّ کُلُّکُمْ مُنَاجٍ رَبَّہٗ فَلاَ یُؤْذِیَنَّ بَعْضُکُمْ بَعْضًا وَلاَ یَرْفَعَنَّ بَعْضُکُمْ بَعْضًا فِیْ الْقِرَائَ ۃِ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ[2] (صحیح) حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’خبرداررہو!تم میں سے ہر ایک(تلاوت کے ذریعے)اپنے رب کے حضورفریاد کرتاہے لہٰذاتم میں سے کوئی دوسرے کوتکلیف نہ دے اور قراء ت میں اپنی آواز دوسرے کی آواز سے اونچی نہ کرے۔‘‘اسے احمد نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 69: دوران تلاوت قاری پر خشیت اور رقت طاری رہنی چاہئے۔ عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِنَّ مِنْ اَحْسَنِ النَّاسِ صَوْتًا بِالْقُرْآنِ الَّذِیْ اِذَا سَمِعْتُمُوْہُ یَقْرَأُ حَسِبْتُمُوْہُ یَخْشَی اللّٰہَ۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[3] (صحیح) حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’قرآن مجید کی تلاوت اچھی آواز میں پڑھنے والا شخص وہ ہے جسے تم سنوتو ایسے لگے جیسے وہ اللہ سے ڈررہاہے۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔
Flag Counter