Maktaba Wahhabi

239 - 260
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’قیامت کے روزجس شخص کا سب سے پہلے فیصلہ کیاجائے گاوہ آدمی ہوگا جس نے خود بھی علم سیکھا اور دوسروں کو بھی سکھایااللہ تعالیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی نعمتیں گنوائے گا اور وہ (عالم) ان نعمتوں کا اقرار کرے گا تب اللہ اس سے پوچھے گا ان نعمتوں کا شکریہ ادا کرنے کے لئے تونے کیاعمل کیا؟ وہ عرض کرے گا میں نے خودبھی علم سیکھا اور دوسروں کو بھی سکھایااور تیری خاطر لوگوں کو قرآن پڑھ کر سنایا۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا تو نے جھوٹ کہا ہے تو نے تو قرآن اس لئے پڑھ کر سنایا تھا کہ لوگ تجھے قاری کہیں سو دنیا نے تمہیں عالم اور قاری کہا پھر حکم ہوگااور اسے منہ کے بل اٹھا کر جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 315: قرآنی آیات کی منافقانہ تلاوت کرنے والے اور ان پر عمل نہ کرنے والے دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِنَّہٗ یَخْرُجُ مِنْ ضِئْضِیْئِ ہٰذَا قَوْمٌ یَتْلُوْنَ کِتَابَ اللّٰہِ رَطْبًا لاَ یُجَاوِزُ حَنَاجِرَہُمْ یَمْرُقُوْنَ مِنَ الدِّیْنِ کَمَا یَمْرُقُ السَّہْمُ مِنَ الرَّمِیَّۃِ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک منافق کے بارے میں) فرمایا ’’اس کی نسل سے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو قرآن مجید مزے لے لے کر پڑھیں گے لیکن قرآن مجید ان کے گلے سے نیچے نہیں اترے گا وہ دین سے اس طرح خارج ہوجائیں گے جس طرح تیر نشانے سے باہر نکل جاتا ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَکْثَرُ مُنَافِقِیْ اُمَّتِیْ قُرَّا ؤُہَا۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ[2] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’میری امت کے بیشتر منافقین قراء ہوں گے۔‘‘اسے احمد نے روایت کیاہے۔
Flag Counter