کی جگہ کھڑے ہوں گے تو تلاوت نہیں کر پائیں گے۔ آخر اس کی وجہ کیا تھی۔ اس کی وجہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خود بیان فرمائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میرا خیال یہ تھا، جو آدمی وفات نبوی کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مصلے پر کھڑا ہوگا اور آپ کا نائب بنے گا، لوگ اُسے کبھی پسند نہیں کریں گے۔ لوگ اُسے بدفالی کی علامت بنا ڈالیں گے۔ اسی خدشے کے پیش نظر میں یہ چاہتی تھی کہ میرے والد لوگوں کی نفرت کا نشانہ نہ بنیں۔[1] |
Book Name | رجالِ قرآن |
Writer | ڈاکٹر عبد الرحمٰن عمیرہ |
Publisher | دار السلام |
Publish Year | |
Translator | حافظ قمر حسن |
Volume | 1 |
Number of Pages | 241 |
Introduction |