Maktaba Wahhabi

103 - 184
واقعات بھی اس کے شاہد عدل ہیں ۔ "[1] اس فصل میں ہم ماضی اور حال میں رونما ہونے والی خارجی تحریکوں کے بارے میں مختصر بیان کریں گے تا کہ ان کی تاریخ سے ہمیں عبرت حاصل ہو اور اللہ تعالیٰ کا قانون فطرت ہمارے سامنے واضح ہو جس سے قانونِ شریعت کی تائید ہوتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ قرآن مجید ہمیں ماضی کی اقوام سے سیکھنے کا درس دیتا ہے، فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿لَقَدْ كَانَ فِيْ قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌ لِّاُولِي الْاَلْبَابِ١ مَا كَانَ حَدِيْثًا يُّفْتَرٰى وَ لٰكِنْ تَصْدِيْقَ الَّذِيْ بَيْنَ يَدَيْهِ وَ تَفْصِيْلَ كُلِّ شَيْءٍ وَّ هُدًى وَّ رَحْمَةً لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ﴾ [يوسف:111] ’’ان قصوں میں اہل عقل و خرد کے لئے (کافی سامان) عبرت ہے۔ یہ قرآن کوئی ایسی باتیں نہیں جو گھڑ لی گئی ہوں بلکہ یہ تو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے۔ اس میں ہر بات کی تفصیل موجود ہے اور ایمان لانے والوں کے لئے ہدایت اور رحمت ہے۔‘‘ اسی طرح فرمایا: ﴿ وَ كُلًّا نَّقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ اَنْۢبَآءِ الرُّسُلِ مَا نُثَبِّتُ بِهٖ فُؤَادَكَ١ۚ وَ جَآءَكَ فِيْ هٰذِهِ الْحَقُّ وَ مَوْعِظَةٌ وَّ ذِكْرٰى لِلْمُؤْمِنِيْنَ﴾ [ھود: 120] ’’اور ہم رسولوں کے حالات کی ایک ایک خبر آپ سے اس لیے بیان کرتے ہیں کہ اس کے ذریعہ آپ کے دل کو مضبوط کر دیں اور ان خبروں کے ذریعہ آپ تک حق بات پہنچی اور ایمان لانے والوں کے لئے نصیحت اور یاد دہانی بھی ہو گئی۔‘‘
Flag Counter