Maktaba Wahhabi

130 - 184
ان کے مطابق روئے زمین پر ان تمام وضعی قوانین کو ختم کر کے حکمِ الہٰی کا نفاذ انتہائی ضروری ہے[1]، اس کے علاوہ بھی ان کی باتیں موجود ہیں ۔ اس فکر اور سوچ نے بہت سے نوجوانوں کو اپنی گرفت میں لے لیا؛ اس کی وجہ یہ تھی کہ سید قطب فصاحت و بلاغت کے دھنی تھے ؛ کیونکہ وہ صف اول کے ادیبوں میں شمار ہوتے تھے۔ سید قطب، سید ابو الاعلی مودودی کی کتابوں سے متاثر تھے، انہوں نے اسلامی معاشروں کو پہلے ہی جاہلیت سے موصوف قرار دیا ہوا تھا، بلکہ انہیں کافر بھی کہہ دیا تھا، وہ بھی لوگوں کو اسی حالت پر سمجھتے تھے جیسے کہ بعثت نبوی کے ابتدائی ایام میں لوگوں کی حالت تھی۔[2] اس تکفیری فکر اور سوچ سے متاثر ہو کر سن 1965ء میں ایک تنظیم کی بنیاد رکھی گئی، اس تنظیم کی سربراہی سید قطب کے پاس تھی، انہوں نے ہی جمال عبدالناصر کے قتل کا منصوبہ بنایا اور دیگر دھماکے وغیرہ بھی کروائے،انہی دہشت گردانہ کاروائیوں کی بنا پر انہیں سزائے موت دے دی گئی۔ جیل سے رہائی پانے والوں میں دیگر اور بھی ایسے افراد تھے جنہوں نے ملکی قوانین کے خلاف اعلان جہاد کیا جیسے کہ نبیل برعی اور علوی مصطفی وغیرہ،انہی تکفیری نظریات پر کچھ تنظیمیں بھی رونما ہوئیں جیسے کہ "تنطیم الجہاد" نامی ایک جماعت رونما ہوئی اسی جماعت نے
Flag Counter