Maktaba Wahhabi

35 - 104
الْھُدٰی وَالْفُرْقَانِ ج } ’’رمضان المبارک وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا،جو راہ بتلاتا ہے لوگوں کو اور اس میں کھلی دلیلیں ہیں ہدایت کی اور حق کوناحق سے پہچاننے کی۔‘‘ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے نزولِ قرآن کے مہینے کا تعیّن فرمادیا ہے جو کہ رمضان المبارک ہے۔اور پھر یہ کس رات میں نازل کیا گیا؟اس کا ذکر تیسویں پارے کی سورۂ قدر میں موجود ہے۔ارشادِ الٰہی ہے: { اِنَّا اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ} ’’ہم نے اسے شبِ قدر میں نازل کیا۔‘‘ یہ شبِ قدر صحیح حدیث کی رو سے ماہِ رمضان المبارک کی آخری دس راتوں اور پھر اُن میں سے بھی طاق راتوں یعنی ۲۱،۲۳،۲۵،۲۷ یا ۲۹ میں سے کوئی ایک رات ہے۔[1] اور نزولِ قرآن کی رات کو سورۂ دخان کے شروع میں شبِ مبارک فرمایا گیاہے جیسا کہ فرمانِ الٰہی ہے: { حٰمٓoوَالْکِتٰاِب الْمُبِیْنِoاِنَّآ اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیْلَۃٍ مُّبٰرَکَۃٍ اِنَّا کُنَّا مُنْذِرِیْنَoفِیْھَا یُفْرَقُ کُلُّ اَمْرٍٍ حَکِیْمٍoاَمْراً مِّنْ عِنْدِنَاط} ’’حاء،میم۔قسم ہے اس کتابِ مبین کی،ہم نے اسے ایک مبارک رات میں نازل کیا۔اور ہم لوگوں کو(اپنے عذاب کے بارے میں ) متنبّہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔اسی میں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ صادر کیا جاتا ہے ہمارے پاس سے حکم لے کر۔‘‘
Flag Counter