Maktaba Wahhabi

99 - 111
(۱) جن یا تو عضو اور اس کے مرکز ِاحساس کے درمیان سگنل کا تبادلہ (اللہ کی قدرت سے) روک دیتا ہے، جس سے وہ عضو بے عمل ہوجاتاہے اور مریض بہرہ یا اندھا ، یا گونگا ہوجاتا ہے ، یا عضو بے حرکت ہوجاتا ہے۔ (۲) یا وہ کبھی سگنل کے تبادلے کو روک لیتا ہے (اللہ کی قدرت سے) اور کبھی چھوڑ دیتا ہے، جس سے وہ عضو کبھی بے عمل ہوجاتا ہے اور کبھی کام کرنا شروع کردیتا ہے۔ (۳) یا جن عضو اور اس کے مرکز احساس کے درمیان بغیر اسباب کے لگاتار اور انتہائی تیز سگنلز کا تبادلہ کرتا ہے، جس سے وہ عضو سخت بن جاتا ہے ،اور اگر مکمل طور پر بے کار نہیں ہوجاتا تو کم از کم بے حرکت ضرور ہوجاتا ہے۔فرمانِ الٰہی ہے: ﴿وَمَا ھُمْ بِضَارِّیْنَ بِہٖ مِنْ اَحَدٍ إِلاَّ بِاِذْنِ اللّٰہِ﴾ [ البقرۃ:۱۰۲] ’’اور وہ کسی کو اللہ کے حکم کے بغیر نقصان نہیں پہنچا سکتے۔‘‘ اس آیت سے ثابت ہوا کہ جادوگر اللہ کے حکم سے نقصان پہنچا سکتے ہیں ، لہٰذا اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں ہے۔ بہت سارے ڈاکٹرز پہلے اس حقیقت کا اعتراف نہیں کرتے تھے،لیکن انہوں نے جب اپنی آنکھوں سے چند کیس دیکھے تو اسے تسلیم کرنے کے علاوہ ان کے لئے کوئی اور چارہ کار نہ تھا… میرے پاس ایک ڈاکٹر آیا اور آتے ہی کہنے لگا: ’’میں ایک ایسے معاملے کی وجہ سے آیا ہوں جس نے مجھے دہشت زدہ کردیا ہے‘‘ میں نے کہا:خیر تو ہے، کیا ہوا؟ اس نے کہا:میرے پاس ایک آدمی اپنے فالج زدہ بیٹے کو لے کر آیا جو حرکت کرنے کے قابل نہیں تھا، میں نے اس کا معائنہ کیا تو مجھے معلوم ہوا کہ اس کی پیٹھ کی ہڈیوں میں ایسی بیماری ہے جس کا علاج کسی ڈاکٹر کے پاس نہیں ، نہ آپریشن سے نہ کسی اور طریقے سے، چند ہفتے گزرنے کے بعد وہ آدمی دوبارہ میرے پاس آیا تو میں نے اس سے پوچھا کہ اس کے فالج زدہ بیٹے کا کیا حال ہے؟ تو اس نے جواب دیا کہ اب وہ ٹھیک ہے، بیٹھ بھی سکتا ہے اور چل بھی لیتاہے، میں نے اس سے پوچھا کہ تم نے اس کا علاج کس کے پاس کیا؟ تو اس نے بتایا کہ وحید (صاحب ِکتاب ) کے پاس، چنانچہ میں آپ کے پاس یہ جاننے کے لئے آیا ہوں کہ آپ نے اس بچے کا علاج کس طرح سے کیا؟
Flag Counter