Maktaba Wahhabi

148 - 346
باطل ہوجائے گا اور طہارت کی حالت(حیض اور نفاس وغیرہ سے پاکیزگی)میں اُس پر اس روزے کی قضاء واجب ہوگی۔ یہاں خلاصۃً قابل ذکر بات یہ ہے کہ حائضہ اور نفاس والی عورت کا روزہ بالاجماع درست نہیں ہوتا، اس بناء پر کہ حیض والی اور نفاس والی بھی دونوں روزے کی اہل نہیں ہوتیں۔ مسئلہ:… اگر کوئی مسلمان آدمی جنبی ہوجائے تو کیا اُس کا روزہ درست ہوگا؟ جواب:… جی ہاں! اس لیے کہ احتلام سے بالاجماع روزہ نہیں ٹوٹتا۔ جو آدمی بھی دن کو یا رات کے وقت احتلام والا ہوجائے اُس کا روزہ درست ہوگا اور اُس پر کوئی کفارہ یا قضاء نہیں ہوگی۔ اسی طرح اگر کسی مرد نے رات کے وقت اپنی بیوی سے ہم بستری کرلی اور صبح تک وہ جنبی ہی رہا۔ نہایا نہیں تو اُس کا روزہ بھی درست ہوگا۔ اور یہ فتویٰ اس بنا پر ہے کہ امہات المؤمنین ساداتنا عائشہ اور اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہما روایت کرتی ہیں کہ؛ ((أَنَّ النَّبِيَّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم کَانَ یصبحُ جُنْبًا مِنْ غَیْرِ حُلُمٍ ثُمَّ یَصُوْمُ۔)) ’’ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بغیر کوئی خواب دیکھے(اپنی ازواجِ مطہرات
Flag Counter