Maktaba Wahhabi

167 - 346
مَسٰکِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَھْلِیْکُمْ اَوْ کِسْوَتُھُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَۃِ اَیَّامٍ ذٰلِکَ کَفَّارَۃُ اَیْمَانِکُمْ اِذَا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُوْٓا اَیْمَانَکُمْ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمْ اٰیٰتِہٖ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَo﴾(المائدہ: ۸۹) ’’ اللہ تعالیٰ تم کو لغو قسموں پر نہیں پکڑے گا، البتہ ان قسموں پر پکڑے گا جو قصداً تم نے کھائی ہوں۔ تو اس کا کفارہ(اُتار)یہ ہے کہ دس مسکینوں کو بیچ کا(معمولی)کھانا کھلا دو جو اپنے بال بچوں کو تم کھلاتے ہو، یا دس مسکینوں کو کپڑا پہناؤ یا ایک بردہ آزاد کرو، پھر جس کو مقدو رنہ ہو تو وہ تین دن روزہ رکھے۔ یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم(قصداً)قسم کھاؤ(پھر اس کو توڑ دو اور اپنی قسموں کو تھامے رہو اللہ اسی طرح اپنے حکم تم سے بیان کرتا ہے، اس لیے کہ تم(شریعت کے)احکام بتلانے پر اس کا شکر کرو۔‘‘ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ یہاں اس آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں: تو آیت مذکور بالا میں قسم کے کفارہ کی تین صورتیں بیان ہوئی ہیں۔ اُمت کے جمیع فقہاء کرام رحمہم اللہ کا اس بات پر اجماع ہے کہ یمین معقدہ کی قسم کھانے والا
Flag Counter