Maktaba Wahhabi

186 - 346
(۱۶) ایسی ہوا کا سونگھنا کہ جسے کستوری یا گلاب وغیرہ کے عطر و خوشبو سے معطر کیا گیا ہو۔(اس سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا۔)یہاں یہ بات قابل لحاظ رہے کہ جو آدمی عود یا عنبر وغیرہ کی دھونی دُھکائے اور اس کے دھویں کو سونگھتے ہوئے اس کو اپنے نفس میں پناہ دے اور یہ دھواں اس کے حلق میں پہنچ جائے اور وہ آدمی اپنے روزے کو بھی یاد رکھے ہوئے ہو تو اُس کا روزہ ٹوٹ جائے گا۔ یہ حکم اس دھویں کے اندر داخل ہوجانے سے بچنے کے امکان کی بنا پر ہے۔(تاکہ اس سے بچا جاسکے)اور اس لیے کہ دھویں کا اصل جوہر تو پیٹ تک پہنچے چکا ناں!(اس لیے روزہ ٹوٹ جائے گا۔)واللہ اعلم بالصواب۔ (۱۷) سنگی لگوانا۔(اس سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا)سنگی ہوتی ہے: نشتر لگاکر یا چوس کر جسم میں جمع شدہ، منجمد خون کو باہر نکال دینا۔ تو اس سے نہ سنگی لگانے والے کا روزہ ٹوٹتا ہے اور نہ ہی سنگی لگوانے والے کا۔ مگر یہ ہے کہ صرف مکروہ(اور ناپسندیدہ)عمل ہے۔ [1]
Flag Counter