Maktaba Wahhabi

188 - 346
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یوں ہی اس حالت میں صبح ہوجاتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر والوں سے جنبی ہوتے تھے۔(یعنی اپنی ازواجِ مطہرات سے رات کو مباشرت کر رکھی ہوتی تھی)پھر آپ غسل کرتے اور روزہ رکھتے تھے۔ ‘‘[1] (۱۹) مرد کے عضو تناسل کے سوراخ سے(خودبخود غیر ارادی طور پر)قطرے نکلنا۔ یعنی پیشاب کی نالی سے پیشاب وغیرہ کے قطرے نکلتے رہنے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا۔ چاہے تو یہ مثانہ سے نکل کر آرہے ہوں یا مثانہ تک نہ بھی پہنچے ہوں۔ روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ البتہ عورت کی شرم گاہ میں قطروں کے منجمد ہوکر بار بار نکلتے رہنے اور اس کی دُبر میں مائع یا جاور چیز کے رُک جانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔ (۲۰) روزے دار کے حلق میں غبار وغیرہ کا داخل ہوجانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا۔ اگرچہ آدمی کو اپنا روزہ یاد ہی کیوں نہ ہو۔ اور یہ حکم اس کے غبار سے بچنے کی قدرت کی وجہ سے ہے۔ بھائی قاری محترم! یہ وہ بیس مسائل ہیں کہ جنہیں میں نے انہیں پر
Flag Counter