Maktaba Wahhabi

263 - 346
یَبِیْتُ یُجَا فِيْ جَنْبَہُ عَنْ فِرَاشِہٖ اِذَا اسْتَثْقَلَتْ بِالْمُشْرِکِیْنَ الْمَضَاجِعِ ’’ اور ہمارے اندر اللہ کے رسول ہیں، صلی اللہ علیہ وسلم جو اللہ تعالیٰ کی کتاب پڑھتے ہیں اور صبح ہوتے ہی نیکی ضوفشاں ہوجاتی ہے۔ آپ نے ہمیں سیدھی راہ دکھائی ہے اور ہم نے اندھے پن کے بعد ہدایت کی روشنی پالی ہے۔ چنانچہ ہمارے دل اس بات پر مکمل یقین رکھتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کچھ فرمایا ہے وہ ہو کر رہے گا۔ اللہ کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوں رات گزارتے ہیں کہ جب مشرکوں پر بستر بوجھل ہوجاتے ہیں(اور اُنہیں گہری نیند سے بیدار نہیں ہونے دیتے)تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے پہلو کو اپنے بستر سے الگ کرلیتے ہیں(اور اپنے رب کے سامنے کھڑے ہوجاتے ہیں۔)‘‘ [1] سوال:… اللہ تبارک وتعالیٰ نے رات کے وقت قیام کرنے(تہجد پڑھنے)والوں پر اس کے ثواب کو مخفی کیوں رکھا ہے؟ اور((قُرَّۃُ أَعْیُنٍ۔)) آنکھوں کی ٹھنڈک کا معنی کیا ہے؟
Flag Counter