Maktaba Wahhabi

284 - 346
واضح ہوجاتا ہے کہ یقینا لیلۃ القدر، رمضان المبارک کی راتوں میں سے ہی ایک رات ہوتی ہے۔ جبکہ(اس کے دلائل میں ہم کہیں گے)سورۃ البقرہ والی آیات میں اللہ تبارک وتعالیٰ نے تمام مہینوں میں سے روزوں کے مہینے رمضان المبارک کی تعریف و توصیف بیان کرتے ہوئے اللہ کی مدح فرمائی ہے۔ اور بتلایا ہے کہ اللہ عزوجل نے قرآن عظیم کو اتارنے کے لیے اسی مہینے کا انتخاب فرمایا تھا۔ چنانچہ اللہ کریم ارشاد فرماتے ہیں: ﴿شَھْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْٓ اُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ ھُدًی لِّلنَّاسِ وَبَیِّنٰتٍ مِّنَ الْھُدٰی وَالْفُرْقَانِ ط﴾(البقرۃ:۱۸۵) ’’ رمضان المبارک وہ مہینہ ہے کہ جس میں قرآن کو(لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا پر بیت العزت میں)نازل کیا گیا ہے۔ یہ قرآن تمام لوگوں کے لیے سراپائے ہدایت ہے، اس میں ہدایت و راہنمائی کی نشانیاں(دلائل)موجود ہیں اور یہ حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والا ہے۔ ‘‘ تو قرآن کا یہ نزول اس مبارک رات میں ہوا تھا کہ جسے اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنے درج ذیل فرمان کے موجب سورۃ الدخان میں ذکر فرمایا ہے: ﴿إِنَّا أَنْزَلْنَاہُ فِیْ لَیْلَۃِ مُبَارَکَۃٍ o﴾(الدخان:۳)
Flag Counter