Maktaba Wahhabi

290 - 346
والی معزز رات ہے اور سورۃ القدر، لیلۃ القدر کی مدح میں نازل ہوئی ہے۔ تو اس رات کی تعریف و مدح اس کی فضیلت کے ساتھ بنوامیہ کے دور پر کیسے کی جاسکتی ہے کہ جو اس ضعیف حدیث کی رو سے قابل مذمت تھا۔ یہ تو نری وہی بات ہوئی جو کسی شاعر نے کہی ہے: أَلَمْ تَرَ أَنَّ السَّیْفَ یَنقصُ قَدرُہُ إِذَا قِیْلَ: إِنَّ السَّیْفَ أَمْضَی مِنَ الْعَصَا ’’ کیا تم نے دیکھا نہیں کہ تلوار کی قدر و قیمت اُس وقت کم ہوجاتی ہے جب یہ کہا جائے کہ: تلوار تو لاٹھی سے بھی زیادہ تیز ہے۔(کاٹ، مار کرنے میں؟)‘‘ اور ایک دوسرے شاعر نے یوں کہا ہے: إِذَا أَنْتَ فَضَّلْتَ امْرَأً ذَا بَرَاعَۃٍ عَلَی نَاقِصٍ، کَانَ الْمَدِیْحُ مِنَ النَّقْصِ ’’ جب تم نے کسی صاحب کمال آدمی کو ایک گھٹیا شخص پر فوقیت و فضیلت دے دی تو مدح و تعریف کا تعلق بھی گھٹیا پن سے ہوگیا۔ ‘‘ اور پھر آیت مبارکہ میں مذکور ہزار مہینوں سے بنوامیہ کے دور والے ہزار مہینے جو سمجھ گئے ہیں تو یہ بات اس لیے بھی غلط ہے کہ: یہ سورۃ تو مکی ہے۔ پھر
Flag Counter