سورت کا ستائیسواں کلمہ ہے۔ [1] واللہ اعلم بالصواب۔
ھ:اس مسئلہ میں علمائِ عظام کے اقوال نقل کرنے کے بعد علامہ شنقیطی رحمہ اللہ کہتے ہیں: ’’ جب آپ نے لیلۃ القدر کو ماہِ رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرنے والی مستدل بہ بات کو مذکورہ بالا دلائل سے جان لیا، تو اب اس بات کو بھی جان لو کہ ان طاق راتوں میں سے زیادہ اُمید شدہ رات ستائیسویں رات ہے، جیسا کہ اس پر اکثر علماء کارجحان ہے۔ اور یہی وہ بات ہے کہ جس پر دلائل کی گواہی موجود ہے۔ اور اسی کے قائل امام احمد بن حنبل کے جماہیر اصحاب ہیں۔ ‘‘ رحمہم اللہ جمیعاً۔ امام قسطلانی رحمہ اللہ کہتے ہیں: [2] ’’ امام مرداوی نے ’’ الانصاف ‘‘ میں کہا ہے کہ: ستائیسویں رات کو لیلۃ القدر تسلیم کرنے والوں کا یہ ایک مسلک ہے کہ جس کے جماھیر اصحاب قائل ہیں اور اس کا شمار ان مسائل میں ہوتا ہے جو مفردات(سب سے الگ)کہلاتے
|