Maktaba Wahhabi

320 - 346
ہے۔ اور جہاں کہیں فرمایا:﴿وَمَا یُدْرِیْکَ﴾کا کلمہ(صیغہ مضارع کے ساتھ)آیا ہے، اُس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر کو خبر نہیں دی۔ ‘‘[1] اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہین: ’’ ابن عیینہ رحمہ اللہ کا مقصد یہ ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم لیلۃ القدر کے متعین ہونے کو جانتے تھے۔ ‘‘ [2](کہ کونسی رات فلاں سال میں شب قدر تھی)مگر ہوا یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر سے باہر تشریف لائے تاکہ لیلۃ القدر کے بارے میں آپ اپنے صحابہ کو بتاسکیں۔ دیکھا تو مسلمانوں کے دو آدمی باہم جھگڑا کر رہے ہیں۔ یہ دیکھ کر(اور ان لوگوں کا جھگڑا نبٹانے میں مصروف ہوجانے کی وجہ سے)فرمایا: ((خَرَجْتُ لِأُخْبِرَکُمْ بِلَیْلَۃِ الْقَدْرِ، فَتَلَاحَی فُلَانٌ وَّفُـلَانٌ فَرُفِعَتْ، وَعَسَی أَنْ یَّکُونَ خَیْرًا لَّکُمْ، فَالْتَمِسُوْھَا فِی التَّاسِعَۃِ وَالسَّابِعَۃِ وَالْخَامِسَۃِ۔)) ’’ میں گھر سے باہر آیا تھا کہ تاکہ تم لوگوں کو لیلۃ القدر کے بارے
Flag Counter