Maktaba Wahhabi

106 - 277
ترجمہ:’’اس جیسے موقعہ پر یہ دونوں چیزیں جس بندے میں جمع ہو جائیں اسے اللہ تعالیٰ وہ چیز عطا کردیتا ہے جس کی وہ امید رکھتا ہے اور اسے اس چیز سے محفوظ رکھتا ہے جس کا اسے خوف ہوتا ہے۔‘‘ 4۔اللہ تعالیٰ کا تقوی یہ شرک اور معاصی کو چھوڑنے سے،اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل کرنے سے اور ظاہری اور باطنی طور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرنے سے آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿وَلَقَدْ وَصَّیْنَا الَّذِیْنَ أُوْتُوْا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَإِیَّاکُمْ أَنِ اتَّقُوْا اللّٰہَ﴾[النساء:۱۳۱] ترجمہ:’’تم سے پہلے اہلِ کتاب کو ہم نے تاکیدی حکم دیا تھا اور تمہیں بھی یہی حکم ہے کہ اللہ سے ڈرتے رہو۔‘‘ نیز فرمایا:﴿إِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰہُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ﴾[آل عمران:۷۶] ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ متقی لوگوں سے ہی قبول کرتا ہے۔‘‘ اسی طرح فرمایا:﴿وَاتَّقُوْنِ یَا أُوْلِیْ الْألْبَابِ﴾[البقرۃ:۱۹۷] ترجمہ:’’اور اے عقل والو ! مجھ سے ڈرتے رہو۔’‘ حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک خطبہ میں ارشاد فرمایا:(أُوْصِیْکُمْ بِتَقْوَی اللّٰہِ)یعنی’’میں تمہیں اللہ تعالیٰ کے تقوی کا تاکیدی حکم دیتا ہوں۔‘‘[احمد،ابو داؤد،ترمذی] اور حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت فرمائی کہ (اِتَّقِ اللّٰہَ حَیْثُمَا کُنْتَ۔۔) یعنی’’تم جہاں کہیں بھی رہو اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنا۔‘‘[احمد،ترمذی]
Flag Counter