Maktaba Wahhabi

261 - 277
وَالنَّصَارٰی ؟ قَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم:(فَمَنْ ؟) ترجمہ:’’تم یقینا اپنے سے پہلے لوگوں کی ہو بہو پیروی کرو گے جیسا کہ ایک بالشت دوسری بالشت کے اور ایک بازو دوسرے بازو کے برابر ہوتا ہے۔یہاں تک کہ اگر وہ سانڈے کے بل میں داخل ہونگے تو تم بھی ان کی پیروی کرو گے۔‘‘ ہم نے کہا:اے اللہ کے رسول ! کیا ہم یہود و نصاری کی پیروی کریں گے ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تو اور کس کی !’‘[بخاری:۳۴۵۶،۷۳۲۰،مسلم:۲۶۶۹] اللہ تعالیٰ ہم سب کو حق بات کی اتباع کرنے کی توفیق دے۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گواہی کا معنی کوئی شخص یہ سوال کر سکتا ہے کہ شہادتین کے دوسرے جزء(محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم)کا کیامعنی ہے ؟ تو ہم اس کے جواب میں عرض کرتے ہیں کہ اس میں درج امور شامل ہیں: 1. آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام میں آپ کی اطاعت کرنا جب آپ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ جو شریعت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے وہ اپنی طرف سے نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے لیکر آئے تو پھر آپ پر لازم ہے کہ آپ ان کی فرمانبرداری کریں۔اگر آپ فرمانبرداری نہیں کریں گے تو گویا آپ اس شہادت(وأشہد أن محمدا رسول اللّٰہ)کو جھٹلا رہے ہیں،کیونکہ جو شخص اس شہادت کے الفاظ تو زبان سے پڑھتا ہو لیکن وہ یہ عقیدہ رکھتا ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت لازم نہیں تو وہ منافق ہے۔اور جو شخص یہ عقیدہ تورکھتا ہو کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنا ضروری ہے،پھر وہ غلبۂ شہوات کی بناء پر آپ کی نافرمانی کرتا ہو تو وہ نافرمان تصور کیا جائے گا۔اور جس قدر وہ نافرمان ہو گا اتنا اس کی اِس گواہی میں نقص
Flag Counter