Maktaba Wahhabi

164 - 277
کی طہارت باطل ہو جاتی ہے اور وہ بے وضو ہو جاتا ہے۔اسی طرح ایک مومن و موحد آدمی جب ان نواقض میں سے کسی ایک کا مرتکب ہو تو اس کا اسلام ٹوٹ جاتا ہے اور وہ اہلِ اسلام کی صف سے نکل کر اہلِ کفر کی صف میں چلا جاتا ہے۔اگر وہ اسی حالت میں مر جائے تو جہنم والوں میں شامل ہو جاتا ہے۔اللہ تعالی ہم سب کو محفوظ رکھے۔ ان نواقض میں سے سب سے پہلا ناقض اللہ تعالی کے ساتھ شرک کرنا ہے۔لہذا جو شخص عبادات میں سے کسی عبادت میں اللہ تعالی کے ساتھ کسی اور کو شریک کرے مثلا غیر اللہ سے ما نگے یا اس کیلئے جانور ذبح کرے،یا اس کیلئے نذر ونیاز پیش کرے،یا اس کے سامنے رکوع وسجود کرے،یا بیت اللہ کو چھوڑ کر کسی اور جگہ یا قبر کا طواف کرے تو اس کا اسلام ٹوٹ جاتا ہے اور وہ دین سے خارج ہو جاتا ہے۔ فضیلۃ الشیخ / ڈاکٹر صالح بن فوزان بن عبد اللہ الفوزان کہتے ہیں: شرک کی تعریف اور اس کی اقسام شرک اﷲ تعالیٰ کی ربوبیت اور الوہیت میں کسی دوسرے کو شریک کرنے کا نام ہے۔ اورشرک عمومًا توحیدِ الوہیت میں ہی واقع ہوتا ہے۔وہ اس طرح کہ بندہ اﷲ کے علاوہ کسی دوسرے کو بھی پکارے یا بعض عبادات اس کیلئے ادا کرے مثلا قربانی،نذر ونیاز،خوف وامید اور محبت وتعظیم وغیرہ۔ شرک مندرجہ ذیل امور کی بناء پرسب سے بڑا گناہ ہے: 1. اس لئے کہ یہ خصوصیاتِ الٰہی میں مخلوق کو خالق کے مشابہ قرار دینا ہے۔چنانچہ جو آدمی اﷲ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتاہے وہ اسے اﷲ کے مشابہ قرار دیتا ہے اور یہ سب سے بڑا ظلم ہے جیسا کہ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿اِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِیْمٌ﴾[لقمان:13]
Flag Counter