Maktaba Wahhabi

117 - 277
اور ایک صحیح حدیث میں جس کے راوی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں ‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(أَشْہَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ لاَ یَلْقَی اللّٰہَ بِہِمَا عَبْدٌ غَیْرُ شَاکٍّ فِیْہِمَا إِلاَّ دَخَلَ الْجَنَّۃ َ) ترجمہ:’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں(محمد صلی اللہ علیہ وسلم)اللہ کا رسول ہوں۔یہ دو گواہیاں ایسی ہیں کہ جو بندہ ان گواہیوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے اس حالت میں ملتا ہے کہ اسے ان کے بارے میں کوئی شک وشبہ نہیں ہوتا تو وہ سیدھا جنت میں داخل ہو جاتا ہے۔’‘ ایک اور روایت میں یہ الفاظ ہیں: (لاَ یَلْقَی اللّٰہَ بِہِمَا عَبْدٌ غَیْرُ شَاکٍّ فِیْہِمَا فَیُحْجَبُ عَنِ الْجَنَّۃِ) ‘’جو بندہ بھی ان دو گواہیوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے اس حالت میں ملے گا کہ اسے ان میں کوئی شک نہیں تھا تو اسے جنت میں داخل ہو نے سے کوئی چیز روک نہیں سکے گی۔‘‘[مسلم:کتاب الإیمان باب الدلیل علی أن من مات علی التوحید دخل الجنۃ قطعا] اور یہ بات معلوم ہونی چاہئے کہ جنت سے دو قسم کے لوگوں کو روکا جائے گا۔ایک کفار و منافقین جنہیں ہمیشہ کیلئے جنت سے محروم رکھا جائے گا۔اور دوسرے وہ موحدین جو بعض کبائر کے مرتکب تھے اور انھوں نے مرنے سے پہلے توبہ نہیں کی تھی۔انھیں ہو سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ عارضی طور پر جنت سے دور رکھے اور پھر شفاعت کے ذریعے انھیں جنت میں داخل کردے۔ مذکورہ حدیث میں شہادتین کا اقرار کرنے والے اور ان میں شک وشبہ نہ کرنے والے شخص کو جو جنت کی بشارت دی گئی ہے یہ اس بات سے مشروط ہے کہ اقرار کرنے
Flag Counter