Maktaba Wahhabi

197 - 277
ترجمہ:’’بے شک میرے کئی نام ہیں۔میں محمد اور احمد ہوں۔اور میں الماحی(مٹانے والا)بھی ہوں جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ کفر کو مٹا دے گا۔اور میں الحاشر(اکٹھا کرنے والا)بھی ہوں جس کے قدموں پر لوگوں کو اکٹھا کیا جائے گا۔اور میں العاقب(آخر میں آنے والا)بھی ہوں کہ جس کے بعد کوئی اور نبی نہیں آئے گا۔’‘ اور حضرت ابو موسی الأشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے متعدد نام ذکر فرمائے جن میں سے کچھ تو ہمیں یاد ہیں اور کچھ ہمیں بھول گئے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(أَنَا مُحَمَّدٌ،وَأَحْمَدُ،وَالْمُقَفِّیْ،وَالْحَاشِرُ،وَنَبِیُّ التَّوْبَۃِ،وَنَبِیُّ الرَّحْمَۃِ)[مسلم:۱۸۲۹،مسلم:۲۳۵۵] ‘’میں محمد،احمد،المقفی(انبیاء علیہم السلام کی پیروی کرنے والا)،الحاشر(اکٹھا کرنے والا)،نبی التوبۃ(توبہ کو لے آنے والا)اور نبی الرحمۃ(رحمت کے ساتھ بھیجا گیا)ہوں۔’‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرامی(محمد)الحمد سے اسم مفعول کا صیغہ ہے یعنی جس کی تعریف کی گئی۔ اور آپ کی تعریف آپ سے محبت اور آپ کی عظمت کی بناء پر کی گئی۔اور محمد(مفعل)کے وزن پر ہے جس میں کثرت کا معنی پایا جاتا ہے یعنی تعریف کرنے والے جس کی کثرت سے تعریف کرتے رہتے ہیں۔اور آپ یقینا اس کے مستحق بھی ہیں کہ آپ کی تعریف بار بارکی جائے۔[جلاء الأفہام فی الصلاۃ والسلام علی خیر الأنام،تحقیق مشہور بن حسن سلمان،ص:۲۷۷] رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو ہدایت دی۔آپ کے ذریعے نیکو کار اور بد کار لوگوں کے درمیان فرق کیا۔آپ کے ذریعے لوگوں کو ظلم اور جہالت کی تاریکیوں سے نکال کر انھیں روشنی دکھائی۔آپ لوگوں کی منفعت کے بہت
Flag Counter