Maktaba Wahhabi

237 - 277
سے بہتر نعمت نہیں دی گئی۔‘‘[الترمذی:۳۵۵۸،وأخرجہ أحمد بسند رجالہ ثقات] 8. دیگرصحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے واقعات میں سے ایک واقعہ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ شراب نوشی نہیں کرتے تھے،البتہ یہ جو شیرۂ انگور ہوتا ہے اور جسے آپ لوگ(الفضیخ)کا نام دیتے ہیں یہ ہم پیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ میں حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھ کئی اور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو یہی شیرۂ انگور پلا رہاتھا کہ اچانک ایک شخص آیا اور کہنے لگا:کیا تم نے سنا نہیں ؟ وہ کہنے لگے:کیا ؟ اس نے کہا:شراب حرام کردی گئی ہے۔تو انھوں نے فورا کہا:اے انس ! یہ مٹکے انڈیل دو۔انھوں نے نہ اس کے بارے میں کوئی سوال کیا اور نہ کوئی حیل وحجت پیش کی بلکہ فورا اسے چھوڑ دیا۔[بخاری:۲۴۶۴،مسلم:۱۹۸۰] 9. اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن ارشاد فرمایا:(لَأُعْطِیَنَّ ہٰذِہِ الرَّایَۃَ رَجُلاً یُحِبُّ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہُ،یَفْتَحُ اللّٰہُ عَلٰی یَدَیْہِ) ‘’میں یہ جھنڈا یقینا اس شخص کو دونگا جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کے ہاتھوں فتح نصیب کرے گا۔’‘ حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے صرف اس دن امارت کو پسند کیا اور میں اس امید کے ساتھ مجلس میں اٹھ اٹھ کر اپنے آپ کو دکھانے لگا کہ شاید مجھے اس کیلئے بلایا جائے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو بلایا اور وہ جھنڈا انھیں دے دیا۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (اِمْشِ وَلاَ تَلْتَفِتْ حَتّٰی یَفْتَحَ اللّٰہُ عَلَیْکَ)’’آپ جائیں اور پیچھے مڑکے نہ دیکھیں یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ آپ کو فتح نصیب کرے۔‘‘
Flag Counter