Maktaba Wahhabi

31 - 277
دل تمام اعضاء کا بادشاہ ہے دل مراتب ِ ایمان کا گھر،یاد داشت کی جگہ اور انسان کا سب سے عظیم عضو ہے۔ الشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ،للہ تعالی کے اس فرمان کے متعلق کہتے ہیں:﴿وَقَالُوا قُلُوبُنَا فِیْ أَکِنَّۃٍ مِّمَّا تَدْعُونَا إِلَیْْہِ وَفِیْ آذَانِنَا وَقْرٌ وَمِن بَیْْنِنَا وَبَیْْنِکَ حِجَابٌ فَاعْمَلْ إِنَّنَا عَامِلُون﴾’’اور کہتے ہیں کہ جس چیز کی طرف تم ہمیں بلاتے ہو اس سے ہمارے دل پردوں میں ہیں اور ہمارے کانوں میں بوجھ(یعنی بہرا پن)ہے اور ہمارے اور تمہارے درمیان پردہ ہے تو تم(اپنا)کام کرو ہم(اپنا)کرتے ہیں’‘ انھوں نے اپنے دلوں کے بارے میں کہا کہ وہ پردے میں ہیں،اس لئے کہ دل ہی یاد داشت کا مرکز ہے۔ یہی بات علماء ِ نفس بھی کہتے ہیں کہ انسان پانچ مرکزی اجزاء پر مشتمل ہے: جسم جو ان پانچ اجزاء میں سب سے کم اہمیت والا ہے اور اس کی دلیل انسان کی موت ہے۔ روح یہ وہ جسمِ لطیف ہے جو از خود قائم ہے،اوپر بھی جاتا ہے اور نیچے بھی اترتا ہے،ملتا بھی ہے اور علیحدہ بھی ہو جاتا ہے،نکل کر چلا بھی جاتا ہے،حرکت بھی کرتا ہے اور بے حرکت بھی ہو جاتا ہے۔یہ انسانی اعضاء میں منتقل ہوتا رہتا ہے اور وہ جب تک ٹھیک طور پر کام کرتے رہتے ہیں یہ ان میں چلتا رہتا ہے۔اور حس وحرکت کے اعتبار سے اس کے آثار ان پر ظاہر ہوتے رہتے ہیں۔اور جب اللہ تعالی اس کی موت کا ارادہ کرتاہے تو یہ ان سے جدا ہو جاتا ہے۔ نفس یہ کبھی روح کے معنی میں اور کبھی روح اور جسم دونوں کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ عقل یہ دل کا سیکرٹری کہلاتا ہے۔ اور یہ وہ عضو ہے جس کے ذریعے انسان جانتا اور تمیز کرتا ہے اور نقصان دہ چیز کو چھوڑ کر صرف نفع بخش چیز کا قصد کرتا ہے۔ دل یہ تمام اعضاء کا بادشاہ ہے اور اسے اس لئے پیدا کیا گیا ہے کہ یہ اپنے خالق کی معرفت حاصل کرے،اپنے اندر اس کی محبت کو بسائے،اس پر توکل کرے،اس کی رضا کیلئے محبت اور دشمنی کرے،اسے ہمیشہ یاد رکھے اور وہ اسے ہر چیز سے زیادہ محبوب ہو۔یہی اصل میں دل کی غذا ہے جس سے وہ صحتمند اور زندہ رہتا ہے۔اور جب اسے یہ غذا نہ ملے تو وہ بیمار پڑ جاتا ہے،اس میں زندگی کے آثار ختم ہو جاتے ہیں اور پریشانیاں اور غم اسے نڈھال کردیتے ہیں۔[اغاثۃ اللہفان]
Flag Counter