Maktaba Wahhabi

90 - 277
ہے کہ دل محبت سے جس کی عبادت کریں،اس کی اطاعت بجا لائیں،اس کے لئے عجز ونیازمندی کا اظہار کریں،اس سے خوفزدہ ہوں،اس سے امیدیں وابستہ رکھیں،دشواریوں میں اسکی طرف رجوع کریں،مشکلات میں اسی کو پکاریں،اپنے مفادات میں اسی پر بھروسہ کریں،اسی کے پاس جائے پناہ تلاش کریں اور اسی کی محبت میں سکون پائیں۔اور ان تمام اوصاف کا حامل اﷲ تعالیٰ کے علاوہ کوئی نہیں۔اسی لئے کلمہ طیبہ’’لا إلہ إلا اللّٰه’‘سب سے بڑھ کر سچا کلام ہے اور صدقِ دل سے اسے پڑھنے والے اور اس کے تقاضوں کو پورا کرنے والے حزب اﷲ ہیں اور اس کے منکر اﷲ کے دشمن اور اس کے غضب وانتقام کے سزاوار ہیں۔جب یہ کلمہ صحیح ہوگیا تو اس کے ساتھ ہی تمام مسائل ازخود حل ہوجائیں گے۔اور جس شخص کا یہ کلمہ ہی صحیح نہ ہو تو اس کا لازمی نتیجہ یہ ہوگا کہ اس کے علم اور عمل میں فسادِ عظیم پیدا ہوجائے گا۔’‘ اور ابن رجب رحمہ اللہ کہتے ہیں: ‘’إلہ’‘ وہ ہوتا ہے جس کی ہیبت اور اس کے جلال کی بناء پر اس کی اطاعت کی جائے،اسی سے محبت کی جائے،صرف اسی کا خوف ہو،اسی سے تمام امیدیں وابستہ ہوں،اسی پر توکل کیا جائے اوراسی سے مانگا جائے۔اور یہ تمام امور صرف اللہ تعالیٰ کیلئے ہی درست ہیں۔لہذا جو شخص ان امور میں غیر اللہ کو شریک کرے جو کہ صرف اللہ تعالیٰ کیلئے ہی خاص ہیں تو اس سے کلمہ طیبہ کیلئے اس کے اخلاص میں دراڑیں پڑ جاتی ہیں۔اور جس قدر وہ ان امور کو مخلوق کیلئے بجا لائے گا وہ اتنا ہی اس کا غلام ہو گا ! [فتح المجید شرح کتاب التوحید للشیخ عبد الرحمن بن حسن آل الشیخ]
Flag Counter