Maktaba Wahhabi

56 - 112
مجھے خواب میں دکھائی گئی کوئی ایک مرد ہے جو تجھے ریشمی ٹکڑے میں اٹھالایا۔ ۔۔۔۔۔۔اب اس با ت کو بھی رہنے ہی دیجئے کہ کوئی مرد غیر محرم صدیقہ کی تصویر کو کس طرح اٹھالایا ؟ اگر فرشتہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ضرور فرماتے کہ وہ مرد جبریل تھا ؟ اور اس کو بھی رہنے دیجئیے کہ تصویر کشی کرنے والوں پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کیوں فرمائی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب تو یقینا وحی ہونا تھا پھر آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے وحی کے اندر اگر کی قید کیوں لگائی۔ جواب:۔ قارئین کرام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کا استہزا کرنا اور احادیث کے معانی میں خیانت کرنا مصنف کا شیوہ ہے یہاں بھی اس نے من پسند استنباطات کرکے حدیث کو قابل اعتراض ٹہرانے کی کوشش کی ہے۔ نہ معلوم کہ بوقت اعتراض مصنف باؤلے کتے کے کاٹنے سے باؤلاہوچکا تھا(ناراض نہ ہوں یہ الفاظ مصنف نے صفحہ 59پر محدثین کے حق میں استعمال کیئے ہیں ) یا پھر حدیث دشمنی نے اسے باؤلا کردیا۔ مصنف کا اعتراض کہ کوئی مردغیر محرم صدیقہ کی تصویر کو کس طرح اٹھالایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تصویر کشی کرنے والوں پر لعنت کیوں فرمائی اگر اللہ کی طرف سے تھی تو تصویر کشی جائز ہوتی ؟ان تمام باتوں کا اتنا جواب کافی ہے کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب تھا لیکن بددیانت باؤلا مصنف کی تشفی کے لئے مزید تحریر کئے دیتے ہیں۔ کوئی مرد غیر محرم صدیقہ کی تصویر۔ ۔۔۔۔۔اگر فرشتہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ضرور فرماتے۔ ۔۔۔۔الخ قارئین کرام احادیث ایک دوسرے کی شرح کرتی ہیں اور اس حدیث کو امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں پانچ مقامات پر ذکر کیا ہے لیکن خائن مصنف نے ایک جگہ سے ٹکڑا نقل کرکے حدیث میں شک پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی تصویر اٹھالانے والایقینا فرشتہ ہی تھا۔ ملاحظہ کیجئے :صحیح بخاری کتاب النکاح باب النظر الی المرأۃ قبل التزویج رقم الحدیث 5125:۔ ’’عن عائشہ رضی اللّٰه عنہا قالت :قال لی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ۔ أریتک فی المنام یجی ء بک الملک فی سرقۃ من حریر ،فقال لی :ھذہ امرأتک فکشفت عن وجھک الثوب فاذا أنت فقلت ان یک ھذا من عنداللّٰه یمضہ۔‘‘
Flag Counter