2 یارِ لذت۔ 3 یارِ فضیلت۔ پہلے دو تو دوستی کی منفعت ختم ہو جانے سے چھوٹ جاتے ہیں۔ پہلے میں دوستی کا موجب مفاد ہے، جب کہ دوسرے میں لذت۔ البتہ تیسرے پر اعتماد کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ایسی دوستی کا باعث ہر دو کے نزدیک باہمی اعتقادات کا تبادلہ کر کے فضائل میں رسوخ پیدا کرنا ہے۔ یارِ فضیلت وہ نادر سکہ ہے جس کو حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔ ہشام بن عبدالملک (وفات: ۱۲۵ھ) نے کتنی عمدہ بات کہی ہے: ’’لذاتِ دنیا میں سے کچھ بھی باقی نہیں رہا، سوائے اس ایک بھائی کے جس کے ساتھ ساتھ بات کرنے میں کوئی حجاب نہ ہو۔‘‘[1] کسی نے کیا خوب کہا ہے: ’’عُزلۃ (تنہائی) بغیر علم کی عین کے ’’زلّۃ‘‘ (لغزش) ہے اور بغیر زہد کی زا کے ’’علّۃ‘‘ (بیماری) ہے۔‘‘[2] |
Book Name | زیور علم اور مثالی طالب علم کے اخلاق و اوصاف |
Writer | علامہ بکر بن عبد اللہ ابو زید رحمہ اللہ |
Publisher | دار ابی الطیب |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبد اللہ کوثر حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 98 |
Introduction |