Maktaba Wahhabi

90 - 98
یاد رکھیں علم کا شرف یہ ہے کہ یہ خرچ کرنے سے بڑھتا ہے اور خرچ کرنے سے گریز کرنے سے گھٹتا ہے۔ علم کی آفت کتمانِ علم ہے۔ یہ دعویٰ کہ حالات بہت بگڑ گئے ہیں، فاسق لوگ چھا گئے ہیں، نصیحت اور خیر خواہی کی بات سے مستفید ہونے کا جذبہ ماند پڑ گیا ہے، تمھیں فرض کی ادائیگی اور تبلیغِ علم سے ہٹا نہ دے۔ اگر آپ نے ایسا کیا تو آپ کا یہ فعل ایسا ہو گا کہ جس پر فاسق لوگ خوش ہوں گے اور رذالت کا علَم بلند ہو گا۔ 46. علما کی عزت: علما کی عزت سے مراد یہ ہے کہ علم کی حفاظت و تعظیم کی جائے اور اس کی توقیر کا خیال رکھا جائے۔ جتنی آپ اس سلسلے میں محنت کریں گے، اتنی ہی آپ کو اکتسابِ علم کے ساتھ ساتھ توفیقِ عمل ملے گی اور جتنی آپ اس کی ناقدری کریں گے، اتنی ہی علم و عمل سے محرومی آپ کا مقدر ہو گی۔ اسی ضمن میں یہ بات بھی ہے، لہٰذا اس سے بچیں کہ آپ کو بڑے لوگ ہاتھ کا رومال بنا لیں یا عقل سے عاری لوگ آپ پر سوار ہو جائیں اور آپ کسی فتوے، فیصلے، بحث و مباحثے یا خطاب میں مداہنت سے کام لینے لگیں۔ علم کی مقدس دولت کو لے کر دنیا داروں کی طرف نہ لپکیں، نہ ان کی چوکھٹوں پر کھڑے رہنے کی ذلت اٹھائیں، نہ اس کو اس شخص پر خرچ کریں جو اس کا اہل نہ ہو، خواہ وہ کتنا ہی قدر و منزلت والا ہو۔ اپنی بصارت اور بصیرت کو گزشتہ ائمہ کی سوانح عمریاں اور سیرتیں پڑھ کر روشن کر دیں۔ آپ دیکھیں کہ انھوں نے علم کی حفاظت کے راستے میں جانوں کی قربانی دے دی اور مثالی کردار کا مظاہرہ کر گئے، اس سلسلے میں مزید معلومات کے لیے مندرجہ ذیل کتب سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے:
Flag Counter