Maktaba Wahhabi

66 - 90
﴿وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِيْ لَہْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِغَیْرِ عِلْم ٍ وَیَتَّخِذُہَا ہُزُواً أُولٰٓئِکَ لَہُمْ عَذَابٌ مُّہِیْنٌo﴾ ’’ اور لوگوں میں سے بعض ایسے ہیں جو لغو باتیں خریدتے ہیں تاکہ[لوگوں کو]بے علمی کے ساتھ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں،اور اس[دین]سے استہزاء و مذاق کریں۔یہی لوگ ہیں جنھیں ذلیل کرنے والا عذاب ہوگا۔‘‘ میں وارد کلمہ﴿لَہْوَ الْحَدِیْثِ﴾سے گانا ہی مراد لیا ہے اور جلیل القدر صحابی حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ قسم کھا کر کہا کرتے تھے کہ اس سے مراد گانا ہی ہے۔اور جب گانے کے ساتھ ہی رباب،عُود،طبلہ اور وائلن و غیرہ آلاتِ موسیقی بھی شامل ہوجائیں تو حرمت اور بھی بڑھ جاتی ہے اور بعض علماء نے ذکر کیا ہے کہ کسی ساز کے ساتھ گانا بالاجماع حرام ہے لہٰذا اس سے بچنا واجب ہے۔نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح سند سے ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَیَکُوْنَنَّ مِنْ أُمَّتِيْ أَقْوَامٌ یَسْتَحِلُّوْنَ الْحِرَ وَ الْحَرِیْرَ وَ الْخَمْرَ وَ الْمَعَازِفَ))[1] ’’میری امّت میں کچھ ایسے لوگ ہونگے جو ریشم،شرمگاہ،شراب اور گانے بجانے والی چیزوں کو حلال بنا لیں گے۔‘‘ اس حدیث میں المعازف سے مراد آلاتِ طرب و نشاط یا موسیقی و ساز ہیں۔ میں آپ کو اور دوسرے لوگوں کو وصیّت و تاکید کرتا ہوں کہ تلاوتِ قرآن اور ذکرِ الٰہی بکثرت کیا کریں۔اسی طرح آپ کو اور دوسروں کو یہ بھی نصیحت کرتا ہوں کہ اذاعۃ القرآن[قرآن ریڈیو]اور پروگرام ’’ نُوْرٌ عَلَی الدَّرْبِ ‘‘ سنا کریں۔ان دونوں میں بہت ہی فوائد ہیں۔علاوہ ازیں یہ آپ کو گانے اور موسیقی سننے سے ہٹانے میں مفید ثابت ہونگے۔
Flag Counter