Maktaba Wahhabi

32 - 241
میں نہیں آئیں۔ انھوں نے سمجھا کہ مسلمانوں کی حق تلفی ہو رہی ہے۔ وہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور کہا: ’’ابوبکر! کیا یہ رسول اللہ نہیں؟‘‘ بلاشبہ! رسول اللہ ہیں!‘‘ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا۔ ’’یاپھر ہم مسلمان نہیں!‘‘ ’’کیوں نہیں۔ ہم بھی مسلمان ہی ہیں۔‘‘ ’’تو پھر یہ لوگ مشرکین نہیں؟‘‘ ’’نہیں۔ یہ بھی مشرکین ہی ہیں۔‘‘ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے قدرے حیران ہو کر کہا۔ ’’تو پھراپنے دین کے معاملے میں ہم سے گھٹیا شرائط کیوں منوائی جاتی ہیں؟‘‘ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’عمر! انھی کے راستے پر چلتے رہو۔ میں شہادت دیتا ہوں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔‘‘ اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی کہا: ’’میں بھی شہادت دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔‘‘ [1] یہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ایمان کامل ہی تھا جس نے اُن سے یہ جواب کہلایا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ بھی اسی درجہ ایمانی پر فائز تھے، تاہم وہ پہلے پہل بات سمجھ نہیں پائے۔ اس سلسلے میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو اُن پر سبقت حاصل تھی۔ ایک مرتبہ حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ لوگوں میں آپ کو سب سے پیارا کون ہے۔
Flag Counter