Maktaba Wahhabi

72 - 280
نبوی کی اتباع ہوسکے۔ اور ایسے سنت میں سے یہ بھی ہے کہ اگر ممکن ہو تو اپنا دائیاں ہاتھ اپنے دائیں گال کے نیچے رکھ لیں ۔ ایسا کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل ہے۔ اگر ایسا کرنا آپ کے لیے آسان اور ممکن ہو تو یہی بہتر اور افضل ہے۔ اگر ایسا کرنا آسان نہ ہو تو اس بارے میں اتنی تاکید نہیں ہے جتنی تاکید احادیث مبارکہ میں دائیں پہلو پر سونے کے بارے میں ہے۔ سونے کے آداب کی سنتوں میں سے یہ بھی ہے کہ آپ سوتے وقت وہ مسنون اذکار پڑھا کریں جو کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرمایا کرتے تھے۔ جیسا کہ یہ دعا ہے : ((اللَّهُمَّ أسْلَمْتُ نَفْسِي إلَيْكَ، وفَوَّضْتُ أمْرِي إلَيْكَ، ووَجَّهْتُ وجْهِي إلَيْكَ، وأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إلَيْكَ، رَغْبَةً ورَهْبَةً إلَيْكَ، لا مَلْجا ولا مَنْجا مِنْكَ إلّا إلَيْكَ، آمَنْتُ بكِتابِكَ الذي أنْزَلْتَ، وبِنَبِيِّكَ الذي أرْسَلْتَ )) اور اس کے بعد یہ دعاپڑھیں : ((باسْمِكَ رَبِّ وضَعْتُ جَنْبِي وبِكَ أرْفَعُهُ، إنْ أمْسَكْتَ نَفْسِي فارْحَمْها، وإنْ أرْسَلْتَها فاحْفَظْها بما تَحْفَظُ به عِبادَكَ الصّالِحِينَ)) ’’تیرے نام کے ساتھ ہی اے میرے رب! رکھا میں نے اپنا پہلو (بستر پر) اور تیرے نام کے ساتھ ہی اٹھوں گا،لہٰذا اگر تو میری روح کو روک لے تو اس پر رحم فرمانا اور اگر تو اسے چھوڑ دے۔‘‘ (اور اس طرح کی دیگر مسنون دعائیں بھی پڑھ لیاکرے) اہم بات یہ ہے کہ انسان یہ دعائیں پڑھا کرے۔ اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت براء بن عازب کو یہ دعائیں پڑھنے کا حکم دیا۔ اور پھر ارشاد فرمایا: اب مجھے یہ دعا
Flag Counter