Maktaba Wahhabi

79 - 280
اذکار مشروع کیے ہیں ۔ صرف یہی نہیں بلکہ بیت الخلاء میں آنے جانے اور لباس پہننے کے لیے بھی اذکار ہیں ۔یہ سب چیزیں اس لیے ہیں کہ تاکہ ہماری زندگی کی گھڑیاں اللہ تعالیٰ کی یاد سے معمور رہیں ۔ اگر اللہ تعالیٰ ہمارے لیے یہ چیزیں مشروع نہ کرتے تو ان کی جگہ بدعتیں ہوتیں ۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے یہ اذکار مشروع کیے ہیں تاکہ وہ اس اطاعت گزاری کی وجہ سے ہم پر اپنی نعمتیں اور زیادہ کرے۔ان ہی نعمتوں میں سے ایک یہ حدیث بھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنی خواب گاہ میں سونے کی نیت سے جاتے تو آپ فرماتے: ((باسْمِكَ اللَّهُمَّ أمُوتُ وأَحْيا)) اس لیے کہ اللہ تعالیٰ ہی زندگی دینے والا ہے، وہ جسے چاہے زندہ کردے، اور جسے چاہے موت دے دے۔ نیند بھی چھوٹی موت ہے۔ جیسا کہ فرمان الٰہی ہے : ﴿ وَهُوَ الَّذِي يَتَوَفَّاكُم بِاللَّيْلِ وَيَعْلَمُ مَا جَرَحْتُم بِالنَّهَارِ ثُمَّ يَبْعَثُكُمْ فِيهِ ﴾ (الأنعام:۶۰) ’’اور وہی اللہ ہے جو رات کو تم کو سُلا دیتا ہے اور دن میں جو (کام) کر چکے تھے اُس کو جانتا ہے پھر تم کو جگاتا ہے۔‘‘ اور فرمانِ الٰہی ہے : ﴿ اللّٰهُ يَتَوَفَّى الْأَنفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا﴾ ’’اللہ جانوں کو مرتے وقت (اپنے پاس) اٹھالیتا ہے؛اور جو نہیں مریں ان کو سوتے وقت (اٹھالیتا ہے)۔‘‘ اسی لیے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے بیدار ہوتے تو فرماتے : ((الحَمْدُ لِلّٰهِ الذي أحْيانا بَعْدَ ما أماتَنا وإلَيْهِ النُّشُورِ)) ’’تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جس نے ہمیں زندہ کیا، ہمارے مرنے کے بعد اور اس کی طرف ہمیں لوٹنا ہے۔‘‘
Flag Counter