Maktaba Wahhabi

39 - 104
(اَلْقَائِلُوْنَ بِأَنَّ الْمُرَادَ مِنَ اللَّیْلَۃِ الْمُبَارَکَۃِ الْمَذْکُوْرَۃِ فِیْ ھَذِہِ الْآیَۃِ ھِیَ لَیْلَۃُ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ فَمَارَاَیْتُ لَھُمْ دَلِیْلاً یُعَوَّلُ عَلَیْہِ) [1] ’’جو لوگ کہتے ہیں کہ(سورۂ دخان کی) اس مذکورہ آیت میں لیلۂ مبارکہ سے مراد نصف شعبان کی رات ہے،ان کے پاس کوئی قابلِ اعتماد دلیل نہیں ہے۔‘‘ اسی طرح معروف محدّث ومورّخ اور معتبر مفسر امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے بھی اپنی شہرۂ آفاق تفسیر میں جمہور کے مسلک کی ہی تائید کی ہے کہ اس رات سے رمضان المبارک والی لیلۃ القدر ہی مراد ہے۔اور اس کے بعدوہ لکھتے ہیں : (مَنْ قَالَ اَنَّہَا لَیْلَۃُ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ فَقَدْ أَبْعَدَالنَّجْعَۃَ فَاِنَّ نَصَّ الْقُرْاٰنِ اَنَّھَا فِیْ رَمَضَانَ) [2] ’’جو شخص اس رات کو پندرہ شعبان کی رات کہے اس کی بات دور کی کوڑی یا بعید از حقیقت ہے کیونکہ نصِّ قرآن سے ثابت ہے کہ وہ رات رمضان المبارک میں ہے۔‘‘ قاضی ابوبکر ابن العربی،احکام القرآن میں رقمطراز ہیں : (جَمْہُوْرُ الْعُلَمَائِ عَلٰی أَنَّھَا لَیْلَۃُ الْقَدْرِ وَمِنْھُمْ مَنْ قَالَ:اِنَّھَا لَیْلَۃُ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ وَھُوَبَاطِلٌ،لِأَنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی قَالَ فِیْ کِتَابِہٖ الصَّادِقِ الْقَاطِعِ {شَھْرُرَمَضَانَ الَّذِیْ اُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْآنِ} فَنَصَّ عَلٰی أَنَّ مِیْقَاتَ نُزُوْلِہٖ رَمَضَانَ،ثُمَّ عَنْ زَمَانِیَۃِ الَّلْیِل ھٰھُنَا بِقَوْلِہٖ {فِیْ لَیْلَۃٍ مُّبَارَکَۃٍ }وَلَیْسَ فِیْ لَیْلَۃِ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ حَدِیْثٌ
Flag Counter