Maktaba Wahhabi

191 - 346
وَعَوَارِضُ الْاِفْطَارِ الَّتِيْ قَدْ یُغْتَفَرْ لِلْمَرْئِ فِیْھَا الْفِطْرُ تِسْعٌ تُسْتَطَرْ حَبَلٌ وَإِرْضَاعٌ وَإِکْرَاہٌ سَفَرْ مَرَضٌ جِھَادٌ جُوْعُہُ عَطَشٌ کِبَرْ روزہ توڑ ڈالنے کے وہ اسباب و عوارض کہ جنہیں اللہ کے ہاں معاف کردیا جاتا ہے۔ آدمی کے لیے ان حالات و اسباب میں روزہ توڑ ڈالنا جائز ہے، یہ نو ہیں جنہیں یہاں بیان کیا جاتا ہے۔(۱)حمل،(۲)دودھ پلانا،(۳)مجبور کردیا جانا،(۴)سفر،(۵)شدید بیماری،(۶)جہاد،(۷)خطرناک بھوک،(۸)خطرناک پیاس اور(۹)بڑھاپا۔ آئیے اب ہم ہر ایک کو علیحدہ علیحدہ تفصیل سے بیان کرتے ہیں: (۱)بیماری:… یہ وہ علت ہے کہ جس کے سبب انسان کلی طور پر صحت کی آخری سے بھی نکل جائے اور اُس کی طبیعت صحت سے مکمل طور پر فساد اور بگاڑ میں تبدیل ہوجائے۔ یہ وہ سبب اور عارضہ ہے کہ جس کی وجہ سے فی الجملہ روزہ نہ رکھنا جائز رکھا گیا ہے۔ اور یہ حکم اللہ عزوجل کے درج ذیل فرمان کی بنا پر تمام اہل علم کے نزدیک متفق علیہ بالاجماع ہے۔ فرمایا: ﴿وَمَنْ کَانَ مَرِیْضًا اَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَ
Flag Counter