Maktaba Wahhabi

140 - 277
محبت کرنی چاہئے۔اور ان سے محبت صرف اس لئے ہو کہ یہ اللہ تعالیٰ کے فرمانبردار بندے ہیں۔ ۳۔ اسے ایمان کی ضد یعنی کفر اور اہلِ کفر سے اتنی نفرت ہو جتنی نفرت اسے جہنم میں گرائے جانے سے ہے کیونکہ جب وہ اللہ تعالیٰ سے سب سے زیادہ محبت کرے گا تو اس کا دین(اسلام)بھی اسے سب سے زیادہ محبوب ہو گا۔اور جب اسلام دیگر ادیان کی نسبت اسے سب سے زیادہ محبوب ہو گا تو محاسنِ اسلام کا نور اسے جہالت اور کفر کی تاریکیوں سے دور رکھے گا۔اور یوں وہ اسلام ہی کو اپنی نجات کا سب سے بڑا سبب تصور کرے گا اور اسی کو وہ اپنے آخری دم تک اپنے گلے کا ہار بنائے رکھے گا۔ جب یہ محبت اس طرح مکمل ہو گی جیسا کہ ہم نے ابھی ذکر کیا ہے تو اسی طرح کی محبت رکھنے والے شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوشخبری دی ہے کہ وہ قیامت کے دن اسی کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت کرتا ہو گا۔جیسا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ قیامت کب آئے گی ؟ تو آپ نے فرمایا:’’تم نے اس کیلئے کیا تیار کیا ہے ؟’‘ اس نے کہا:میں نے اس کیلئے بہت زیادہ نمازیں،روزے اور صدقے تو تیار نہیں کئے البتہ میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں۔تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(أَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ)’’تم اسی کے ساتھ ہوگے جس سے تم محبت کرتے ہو۔’‘حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد سن کر اس دن ہمیں بہت زیادہ خوشی ہوئی۔[رواہ البخاری]
Flag Counter